Maktaba Wahhabi

479 - 368
’’ درج ذیل حالات میں مجمع کی رکنیت ساقط ہوجائے گی:١۔ اگر کسی رکن کی عدالت یا امانت کے خلاف کوئی بات ثابت ہو جائے۔ ٢۔ کسی رکن کی طرف سے کوئی ایسا کام سامنے آئے جو اس کی رکنیت کے منافی ہو مثلاً دین اسلام میں عیب جوئی یا ضروریات دین میں سے کسی چیز کا انکار یا وہ کسی ایسے رستے پر چل پڑتا ہے' جس سے اس کے بحثیت ایک عالم دین تعارف اور قدر میں کمی واقع ہوتی ہو۔ اس حالت میں رکنیت کے ختم ہونے کا سبب مجمع کی دو تہائی اراکین کی قراداد ہو گی کہ جس پر متعلقہ مخصوص وزیر اپنے اعتماد کا اظہار کرے گا۔ ٣۔ اگر کوئی رکن کسی مرض یا بعض دوسرے احوال کی وجہ سے اپنے فرائض کی ادائیگی کے قابل نہ رہے۔ اس صورت میں بھی مجمع کے اکثر اراکین کی رائے اور موافقت کے بعد ہی رکنیت ساقط ہوگی۔ ٤۔ جب کسی رکن کا استعفی قبول کر لیا جائے یا مجمع کسی رکن کو اپنے اجلاسات سے(بکثرت )غیر حاضری کی وجہ سے مستعفی خیال کرے جیسا کہ اس قانون کے انتظامی لائحہ عمل میں اس کی تفصیل موجود ہے۔ ‘‘ سیکرٹریٹ جنرل آرٹیکل ٢٣کے تحت مجمع کے لیے ایک سیکرٹریٹ جنرل کے قیام کا بھی اعلان کی گیا تاکہ مجمع کے اتنظامی معاملات کو بخوبی سر انجام دیا جا سکے۔ ڈاکٹر شعبان محمد اسماعیل حفظہ اللہ لکھتے ہیں : ''یکون للمجمع أمانۃ عامۃ دائمۃ یرأسھا أمین عام ویشغل ھذا المنصب مدیر الثقافۃ والبعوث الإسلامیۃ بشرط أن تتحقق فیہ شروط العضویۃ المنصوص علیھا فی المادۃ ١٧ من ھذا القانون ویصدر بتعیینہ قرار من رئیس الجمھوریۃ بناء علی عرض الوزیر المختص وموافقۃ شیخ الأزھر ویکون الأمین العام للمجمع بمقتضی قرار التعیین عضوا فی المجمع ما دام شاغلا لھذہ الوظیفۃ.''[1] ’’مجمع کا ایک سیکرٹریٹ جنرل ہو گاجس کا سربراہ سیکرٹری جنرل ہوگا۔ اسلامی ثقافت اور وافدین کے مدیر کو یہ منصب اس شرط کے ساتھ دیا جائے گاکہ اس میں مجمع کی رکنیت کی وہ شرائط پوری ہوں جو اس قانون کے آرٹیکل ١٧ میں بیان ہو چکی ہیں۔ سیکرٹری جنرل کے تعین کی منظوری شیخ الأزہر کی موافقت اور متعلقہ مخصوص وزیر کے پیش کرنے پر صدر جمہوریہ کریں گے۔ سیکرٹری جنرل اپنی تعیناتی کی قرارداد کے تقاضے کے مطابق اس وقت تک مجمع کا رکن ہو گا' جب تک کہ وہ اس ذمہ داری پر فائز رہے گا۔ ‘‘ سیکرٹریٹ جنرل کن لوگوں پر مشتمل ہوگا اس کے بارے میں قانون کا آرٹیکل ٢٥ان الفاظ میں رہنمائی کرتا ہے: '' تتألف الأمانۃ العامۃ للمجمع من الأمین العام وأمین مساعد أو أکثر وعدد من الموظفین اللازمین لتصریف الشؤون الفنیۃ والإداریۃ للمجمع ومباشرۃ تنفیذ قراراتہ طبقا لما تبینہ اللائحۃ التنفیذیۃ لھذا القانون.''[2] ’’مجمع کا سیکرٹریٹ جنرل' سیکرٹری جنرل'ایک یا ایک سے زائد اسسٹنٹ سیکرٹری اور مجمع کے انتظامی و فنی معاملات کو سنبھالنے کے لیے ضروری ملازمین پر مشتمل ہو گا۔ سیکرٹریٹ جنرل کا کام اس قانون کے لائحہ عمل کے مطابق مجمع کی قراردادوں کی تنفیذ ہے۔ ‘‘ مجمع کے ماتحت ادارے مجمع کے ماتحت کئی ایک ادارے ہیں ' جو مختلف میدانوں میں کام کر رہے ہیں۔ ان میں چند ایک کاہم ذیل میں تذ کرہ کر رہے ہیں : الإدارۃ العامۃ للبعوث الإسلامیۃ اس ادارے کے تحت جامعہ أزہر کے فارغ التحصیل علماء کو مختلف اسلامی ممالک میں اسلامی و عربی ثقافت کی ترویج کے لیے مبعوث کیا جاتا ہے۔ اس وقت دنیا کے تقریباً ٨٧ ممالک میں جامعہ أزہر کے علماء اپنی دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ان علماء کے وظائف جاری
Flag Counter