شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن عبد الرحمن بن محمدبن عبد اللہ آل باز رحمہ اللہ
شیخ ۱۳۳۰ھ میں ریاض میں پیدا ہوئے۔ مفتی أعظم سعودی عرب شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمہ اللہ کی خدمت میں دس سال علم سیکھتے رہے۔ ۱۳۵۷ھ سے ۱۳۷۱ھ تک ۱۴ سال تک کے لیے قاضی کے عہدے پر فائز رہے۔ ۱۳۸۱ھ تا ۱۳۹۰ھ قریباً د س سال کے لیے جامعہ اسلامیہ ‘ مدینہ منورہ کے نائب صدر رہے۔ اس کے بعد پانچ سال تک کے جامعہ اسلامیہ کے صدر بھی رہے۔ ۱۳۹۵ھ میں ’إدارات البحوث العلمیۃ و الإفتاء و الدعوۃ و الإرشاد‘کے صدر مقرر ہوئے۔ ھیئۃ کبار العلماء‘ المجلس الأعلی العالی للمساجد بمکۃ المکرمۃ اور المجمع الفقھی بمکۃ المکرمۃوغیرہ میں بھی شامل رہے۔ ۱۴۱۴ھ میں ایک شاہی فرمان کے ذریعے انہیں سعودی عرب کا مفتی اعظم بنا دیا گیا۔ ۱۴۲۰ھ میں وفات پائی۔ متعدد کتابوں کے مصنف ہیں جن میں ’مجموع فتاوی و مقالات متنوعۃ‘ سب سے اہم ہے۔ اس کی ۳۰ جلدیں شائع ہو چکی ہیں۔
شیخ عبد اللہ بن قعود حفظہ اللہ
شیخ۱۳۴۳ھ میں پیدا ہوئے۔ تقریباً چار سال تک شیخ بن باز رحمہ اللہ کی خدمت میں رہ کر علوم دینیہ کی تعلیم حاصل کی۔ بعد میں ۱۳۷۷ھ میں کلیہ شریعہ ‘ ریاض سے فراغت پائی۔ ۱۳۹۷ھ میں ’ھیئۃ کبار العلماء‘ کا ایک رکن ہونے کی حیثیت سے فتوی کمیٹی کے عضو مقرر ہوئے۔ شیخ نے کئی ایک کتابوں پر تعلیقات چڑھائی ہیں۔ خطبات پر چار جلدوں میں ان کی کتاب کافی معروف ہے۔
شیخ ابراہیم بن محمد آل الشیخ رحمہ اللہ
شیخ ۱۳۴۴ھ میں پیدا ہوئے۔ ۱۳۷۶ھ میں کلیہ شریعہ‘ ریاض سے فراغت حاصل کی۔ اپنے والد صاحب کی وفات کے بعد چھ سال تک لیے ’إدارات البحوث العلمیۃ و الإفتاء و الدعوۃ و الإرشاد‘ کے صدر رہے۔ ’ھیئۃ کبار العلماء‘ کی تاسیس پر اس کے بھی رکن مقرر ہوئے۔ ۱۴۰۹ھ میں وفات پائی۔
شیخ عبد اللہ بن غدیان حفظہ اللہ
شیخ ۱۳۴۵ھ میں پیدا ہوئے۔ ۱۳۷۶ھ میں کلیہ شریعہ سے فارغ ہوئے۔ ۱۳۸۰ھ میں کلیہ ہی میں مدرس مقرر ہوئے۔ ۱۳۹۱ھ میں فتوی کمیٹی کے رکن بنے۔ ’ھیئۃ کبار العلماء‘کے بھی رکن رہے۔ ۱۴۰۲ھ میں پروگرام’نور علی الدرب‘پر مفتی کے فرائض سر انجام دینا شروع کیے۔
شیخ عبد اللہ بن منیع حفظہ اللہ
شیخ ۱۳۴۹ھ میں پیدا ہوئے۔ جامعہ امام محمد بن سعود سے قضاء میں اعلی دینی تعلیم حاصل کی۔ ۱۳۹۶ھ تا ۱۳۹۷ھ میں ’الرئیس العام للبحوث العلمیۃ و الإفتاء و الدعوۃ و الإرشاد‘کے نائب کے طور پر کام کیا۔ ۱۳۹۷ھ میں ہی مکہ مکرمہ میں قاضی مقرر ہوئے۔ ھیئۃ کبار العلماء‘ المجلس الأعلی للأوقاف‘ المجلس الأعلی لدار الحدیث الخیریۃ بمکۃ المکرمۃ اور المراقبۃ والفتوی فی مجموعۃ من المصارف الإسلامیۃ وغیرہ کے بھی رکن رہے ہیں۔ کئی ایک تصانیف کے مالک ہیں۔ ان کی معروف کتابوں میں ’الورق النقدی : حقیقتہ و تاریخہ و حکمہ‘ اور ’حوار مع المالکی فی رد ضلالاتہ و منکراتہ‘ ہیں۔
فتوی کمیٹی کے فرائض منصبی
|