اس کے بعد پندرہ دن کے اندر اس ایوان' اسمبلی' صدر یا گورنر کو جیسی بھی صورت ہو' اس مدت سے مطلع کرے گی جس کے اندر وہ مذکورہ مشورہ فراہم کرنے کی توقع رکھتی ہو۔
2۔ جب کوئی ایوان' کوئی صوبائی اسمبلی' صدر یا گورنر جیسی بھی صورت ہو' یہ خیال کرے کہ مفاد عامہ کی خاطر اس مجوزہ قانون کا وضع کرنا جس کے بارے میں سوال اٹھایا گیا تھا مشورہ حاصل ہونے تک ملتوی کیا جائے ' تو اس صورت میں مذکورہ قانون مشورہ مہیا ہونے سے قبل وضع کیا جا سکے گا۔ مگر شرط یہ ہے کہ جب کوئی قانون اسلامی کونسل کے پاس مشورہ کے لیے بھیجا جائے اور کونسل یہ مشورہ دے کہ قانون اسلامی احکام کے منافی ہے تو ایوان' یا جیسی بھی صورت ہو' صوبائی اسمبلی' صدر یا گورنر اس طرح وضع کردہ قانون پر دوبارہ غور کرے گا۔
3۔ اسلامی کونسل اپنے تقرر سے سات سال کے اندر اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی اور سالانہ عبوری رپورٹ پیش کیا کرے گی' یہ رپورٹ خواہ عبوری ہو یا حتمی' موصولی سے چھ ماہ کے اندر دونوں ایوانوں اور ہر صوبائی اسمبلی کے سامنے برائے بحث پیش کی جائے گیا اور مجلس شوری(پارلیمنٹ)اور اسمبلی' رپورٹ پر غور و خوض کرنے کے بعد حتمی رپورٹ کے بعد دو سال کی مدت کے اندر اس کی نسبت قوانین وضع کرے گی۔ ‘‘ [1]
کونسل کی سفارشات کی روشنی میں بنائے جانے والے ملکی قوانین کی فہرست
کونسل کی تجاویز کی روشنی میں درج ذیل میدانوں میں قانون سازی کی گئی ہے:
1. The Offences against Property(Enforcement of Hudood)Ordinance' 1979.
2. The Offence of Zina(Enforcement of Hudood)Ordinance' 1979.
3. The Offence of Qazf(Enforcement of Hadd)Ordinance' 1979.
4. The Prohibition(Enforcement of Hadd)Order' 1979.
5. The Qanun-e-Shahadat' Order' 1984.
6. The Zakat and Ushr' Ordinance' 1980.
7. The Criminal Law(Ammendment)Act' 1997(Qanun-e-Qisas and Diyat).
8. The Ehtram-e-ramzan' 1984.
9. The Enforcement of Shariat Act ' 1991(adopted with certain modification).
10. Transplantaion of Human Organs(under cosideratioin of parliament)
11. Marriage with the Quran(Prohibition).(under cosideratioin of parliament) [2]
علاوہ ازیں کونسل کی طرف سے یا اس کی ہدایت پر تیار کیے گئے کچھ اہم بلز(bills)اور ڈرافٹ لاز(draft laws)کی قانون سازی بھی کی گئی ہے جو درج ذیل ہیں :
1. The Law of Pre-emption.
2. The law of Qisas and Diyat(Section 229-338' P.P.C.(
3. The law of Evidence Order' 1984.
|