حساب و کتاب مرتب کرتا ہے۔ مجلس کے دستور میں ہے:
'' المادۃ التاسعۃ والثلاثون: آمر الصرف ھو الأمین العام.المادۃ الأربعون: یتولی المسؤول المالی ادارۃ أموال المجلس من الواردات والنفقات حسب المیزانیۃ المعتمدۃ و وفقاً للائحۃ المالیۃ.المادۃ الحادیۃ والأربعون: أولاً: الواردات' وتشمل:١۔ التبرعات.٢۔ الوصایا.٣۔ الأوقاف.٤۔ الاشتراکات.ثانیاً: النفقات: تضبط فی اللائحۃ المالیۃ التی سیعتمدھا المجلس.''[1]
’’آرٹیکل٣٩: مجلس کے جمیع اخراجات کا ذمہ دار سیکرٹری جنرل ہوتا ہے۔ آرٹیکل ٤٠: سیکرٹری جنرل مالی امور کے مسؤول کومجلس کے مستند بجٹ اور مالی لائحہ عمل کی روشنی میں آمدن اور اخراجات کا نظم و نسق سونپتا ہے۔ آرٹیکل ٤١: مجلس کی آمدنی کے ذرائع عطیات' وصیتیں ' وقف شدہ اموال، ممبر یا رسالہ وغیرہ کی فیس ہوں گے۔ جبکہ مجلس کے اخراجات کا تعین اس مالی لائحہ عمل سے ہوگا جس کو مجلس کا اعتماد حاصل ہو۔ ‘‘
مجلس کو یہ بھی اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کی خاطرمختلف اداروں یا افراد کو تحقیقی سرگرمیوں کے عوض معاوضات جاری کرے، لیکن ان وظائف کا اجراء مجلس کے داخلی نظام و ضابطے کے تحت ہو تا ہے۔ اسی طرح مالی مسؤول اس بات کا بھی پابند ہوتا ہے کہ وہ مجلس کی آمدن اور اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے سالانہ بجٹ تیارکرے اور اس بجٹ کو پیش کرنے سے ایک ماہ پہلے مجلس کے ارکان کے سامنے رکھتے ہوئے اس کے بارے میں ان کا اعتماد حاصل کرے۔
مجلس کی ذیلی کمیٹیاں
'یورپین کونسل برائے افتاء و تحقیق' نے اپنے کام میں سہولت اور آسانی کی خاطر کئی ایک ذیلی کمیٹیاں پر بھی بنا رکھی ہیں۔ ذیل میں ہم ان کا ایک مختصر تعارف پیش کر رہے ہیں۔
کمیٹی برائے تحقیق، ترجمہ اور طباعت
یہ کمیٹی کئی ایک ذمہ داریاں ادا کرتی ہے جن میں چند ایک درج ذیل ہیں :
٭ یہ کمیٹی اپنے کام کا ایک لائحہ عمل طے کرے گی۔ اس لائحہ عمل کے ذریعے بحث و تحقیق کے موضوعات کا تعین ہوگا،ان پروگرامات کی حد بندی کی جائے گی جن کو مکمل کرنے کا کمیٹی عزم کر چکی ہو۔ علاوہ ازیں اپنے اس لائحہ عمل کی تکمیل کے لیے فنی اور مادی لوازمات کا ایک جائزہ لے گی۔
٭ کمیٹی اپنی تحقیقات کے دوران اس منہج علمی کو اختیار کرے گی جس کو مجلس نے تجویز کیاہو یا اس پر اعتماد کا اظہار کیا ہو۔
٭ مجلس کی علمی مطبوعات، سرکلر اور اعلامیے وغیرہ کی اشاعت میں اپنا حصہ ڈالنا۔
٭ تصنیف و تالیف اور بحث و تحقیق کے منصوبوں میں اپنا کردار ادا کرنااور اپنے کام سے متعلق ماہرین فن اور محققین کی معاونت حاصل کرنے کے لیے سیکرٹری جنرل کو ان کی ایک فہرست پیش کرنا۔
٭ ایسی علمی مجالس، ملا قاتوں اور سمینارز کا انعقاد، جو مجلس کے مقاصد کوپورا کرتے ہوں۔
٭ مجلس کے سامنے ان علمی تحقیقاتی منصوبوں کے لیے مناسب معاوضے کی تجویز پیش کرنا، جنہیں مجلس اس کمیٹی کی طرف بھجواتی ہے۔
٭ مجلس کی زیر سرپرستی شائع ہونے والے علمی مجلے کی نگرانی اور سپر وائزری۔
٭ مجلس کے اہم علمی منصوبوں اور فتاوی کا یورپ کی اہم زبانوں میں ترجمہ کروانا تا کہ مجلس کے مجلے یا کسی اور جگہ ان کی اشاعت ممکن ہو۔ [2]
|