Maktaba Wahhabi

501 - 368
بھرپور استفادہ کیا ہے۔ اسی قسم کے علمی مباحث آگے چل کر یورپی مجلس برئے افتاء و تحقیق کی تاسیس کا پیش خیمہ بنے۔ ‘‘[1] مجلس کا قیام یورپی مجلس برائے افتاء و تحقیق کا تاسیسی اجلاس ٢١۔ ٢٢ ذی القعدۃ ١٤١٧ھ یعنی ٢٩۔ ٣٠ مارچ ١٩٩٧ء کو برطانیہ کے شہر لندن میں ہوا۔ یہ اجلاس 'اتحاد المنظمات الإسلامیۃ فی أوروبا'کے تحت منعقد ہوا اور اس اجلاس میں پندرہ سے زائد علماء نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں مجلس کے لیے بنیادی دستور کی منظوری دی گئی جو'النظام الأ ساسی'کے نام سے معروف ہوا۔ [2] مجلس کے أہداف یورپی مجلس کی تشکیل کے وقت یورپ میں کئی چھوٹی بڑی اسلامی تنظیمیں اور ادارے کام کر رہے تھے۔ ان سب کے باوجود یورپی مجلس کے قیام کی ضرورت کیوں پیش آئی یا اس ادارے کے قیام کے وقت کون سے ایسے اہداف و مقاصد پیش نظر تھے کہ جن کے حصول کے لیے ایک نیا ادارہ بنانے کی ضرورت محسوس ہوئی؟۔ یورپی مجلس برائے افتاء و تحقیق کے بنیادی دستور میں اس کے اہداف و مقاصد کی طرف ان الفاظ میں اشارہ کیاگیاہے: ''١۔ إیجاد التقارب بین علماء الساحۃ الأوروبیۃ' والعمل علی توحید الآراء الفقھیۃ فیما بینھم' حول القضایا الفقھیہ المھمۃ.٢۔ إصدار فتاوی جماعیۃ تسد حاجۃ المسلمین فی أوروبا وتحل مشکلاتھم' وتنظم تفاعلھم مع المجتمعات الأوروبیۃ فی ضوء الأحکام الشرعیۃ ومقاصدھا.٣۔ إصدار البحوث والدراسۃ الشرعیۃ التی تعالج الأمور المستجدۃ علی الساحۃ الأوروبیۃ بما یحقق مقاصد الشرع ومصالح الخلق.٤۔ ترشید المسلمین فی أوروبا عامۃ وشباب الصحوۃ خاصۃ' و لک عن طریق نشر المفاہیم الاسلامیۃ الأصلیۃ والفتاوی الشرعیۃ القویمۃ.''[3] ’’ ١۔ یورپ میں موجود علماء کے درمیان رابطے اور قرب کی فضاء پیدا کرنا اور مختلف اہم قسم کے فقہی مسائل میں ان علماء کی آراء میں اتفاق و اتحاد کے لیے کوششیں کرنا۔ ٢۔ ایسے اجتماعی فتوے جاری کرنا جو یورپ میں موجود مسلمانوں کی ضرورتوں کو پورا کرتے ہوں اور ان کی مشکلات کو حل کرتے ہوں ' اسی طرح احکام شرعیہ اور مقاصد شریعت کی روشنی میں یورپی معاشروں کے ساتھ مسلمانوں کے تعلقات کو بہتر طور پر منظم کرنا۔ ٣۔ یورپی ممالک میں پیش آنے والے نئے مسائل کے حل کے لیے ایسے مقالات اور شرعی تحقیقات کو شائع کرناجو مقاصد شرع اور لوگوں کی مصالح کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کیے گئے ہوں۔ ٤۔ یورپ میں عام مسلمانوں کے لیے بالعموم اور نوجوانوں کی بیداری کے لیے بالخصوص رہنمائی دینا اور یہ اس وقت ممکن ہو گا جبکہ اسلام کے اصلی مفاہیم اور درست شرعی فتاوی سے لوگو ں کو روشناس کرایا جائے گا۔ ‘‘ أہداف کے حصول کے ذرائع ہرادارہ اپنے اہداف و مقاصد کی تکمیل کے لیے کچھ وسائل و ذرائع سے استفادہ کرتا ہے۔ پس مذکورہ بالااہداف کے حصول کے لیے مجلس نے کچھ ذرائع سے استفادہ کو اپنے لائحہ عمل میں داخل کیا ہے مثلاًمجلس کے ارکان پر مشتمل ایسی مخصوص کمیٹیاں بنانے کا عزم کیا گیاجن کو وقتی یا
Flag Counter