Maktaba Wahhabi

490 - 368
27۔ ڈاکٹر عبد اللہ بن علی الرکبان حفظہ اللہ رکن 28۔ ڈاکٹر علی بن عباس الحکمی حفظہ اللہ رکن 29۔ ڈاکٹر عثمان بن ابراہیم المرشد حفظہ اللہ رکن 30۔ ڈاکٹر أحمد بن عبد اللہ بن حمید حفظہ اللہ رکن 31۔ عبد اللہ بن سلیمان المنیع حفظہ اللہ رکن 32۔ شیخ محمد بن حسن آل الشیخ حفظہ اللہ رکن 33۔ ڈاکٹر صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ رکن[1] ھیئۃ کبار العلمائ ہیئۃ کبار العلمائ سعودی عرب میں مقتدر علماء کا ایک اعلی ترین ادارہ ہے جس میں حکومت کی طرف سے مقرر کردہ علماء، حکومت اور دیگر اداروں کے استفسارات اور سوالات کے جوابات اجتماعی بحث و تحقیق کی روشنی میں دیتے ہیں۔ اس ادارے کی معاونت کے لیے علماء کی ایک اور کمیٹی'اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والإفتائ' بھی قائم کی گئی ہے۔ اس کمیٹی کا مختصر تعارف بھی ہم ان شاء اللہ اس فصل میں کروائیں گے۔ قیام یہ تنظیم ٨ رجب ١٣٩١ھ کوایک شاہی فرمان نمبر:١/١٣٧ کے ذریعے قائم ہوئی اور اس کا نام ہیئۃ کبار العلمائ رکھا گیا۔ اس کا صدر دفتر سعودیہ کے دار الحکومت ریاض میں ہے۔ ہیئۃ کا اجلاس عموماً چھ ماہ میں ایک دفعہ ریاض میں ہی ہوتا ہے لیکن استثنائی صورتوں میں یہ اجلاس کسی اور جگہ سال میں کسی بھی وقت طلب کیاجا سکتا ہے۔ وہ شاہی فرمان کہ جس کی بنیاد پر ہیئۃ کی بنیاد رکھی گئی درج ذیل متن پر مشتمل تھا: '' نحن فیصل بن عبد العزیز آل سعود ملک المملکۃ العربیۃ السعودیۃ بناء علی ما اقتضتہ المصلحۃ العامۃ وتمشیاً مع قواعد وأھداف الشریعۃ الإسلامیۃ الغرائ،أمرنا بما ھو آت:أولاً: تؤلف ھیئۃ علمیۃ تسمی(ھیئۃ کبار العلمائ).''[2] ’’ ہم یعنی فیصل بن عبد العزیز آل سعود شاہ مملکت عربیہ سعودیہ، مصلحت عامہ کے تقاضوں اور روشن شریعت اسلامیہ کے قواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے یہ حکم جاری کرتے ہیں۔ أولاً: ایک علمی مجلس کی بنیاد رکھی جائے گی جس کا نام ہیئۃکبار العلماء ہو گا۔ ‘‘ بعد ازاں وفاقی کابینہ کی تجویز سے ہیئہ کا ایک سیکرٹری جنرل بھی مقرر کیاگیاجو اس سے متعلق مختلف قسم کے انتظامی امور کاذمہ دار ہے۔ شرائط رکنیت ہیئۃکی رکنیت کبار علماء ہی کو دی جاتی ہے اور اس میں بھی ترجیحاً سعودی علماء کو شامل کیا جاتا ہے۔ اگرچہ قانوناً غیر سعودی علماء کو بھی اس کی رکنیت دی جاسکتی ہے۔ ہیئۃ کی رکنیت کے بارے شاہی فرمان کے الفا ظ درج ذیل ہیں : ''تتکون الھیئۃ من عدد من کبار المختصین فی الشریعۃ الإسلامیۃ من السعودیین یجری اختیارھم بأمر ملکی ویجوز عند الاقتضاء وبأمر ملکی إلحاق أعضاء الھیئۃ من غیر السعودیین ممن تتوفر فیھم
Flag Counter