Maktaba Wahhabi

476 - 368
٭ اسلامی علوم کی مختلف فروع میں گہری بحث و تحقیق۔ ٭ اسلامی ثقافت کے احیاء اور اس کے خلاف ہر قسم کے شبہات اور تعصبات کے خاتمے کے لیے مساعی۔ ٭ اسلام کی علمی وسعتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہر طبقے اور ہر ماحول کے اعتبار سے اسلامی ثقافت کو پیش کرنا۔ ٭ اسلام کے علمی ورثے کی تحقیق اور نشر و اشاعت۔ ٭ سماجی اور اقتصادی مشکلات کے حل میں دینی رہنمائی۔ ٭ حکمت اور اخلاق حسنہ کے ذریعے اسلام کی تبلیغ و دعوت۔ ٭ پوری دنیا میں اسلام سے متعلق چھپنے والے مواد میں درست و صائب باتوں کی تائید اور غلط بیانوں کی علمی تردید۔ ٭ پوری دنیا کے ساتھ الأزہر کے علمی تبادلے کے لیے نظام کا خاکہ وضع کرنا۔ ٭ جامعہ أزہر میں درجہ عالیہ کو چلانے میں معاونت اور اس کی تحقیقی سرگرمیوں کی نگرانی۔ ٭ اسلامی علوم میں تحقیق پر حکومت کی طرف سے دیے جانے والے انعامات کے لیے قواعد وضع کرنا۔ ‘‘ [1] مجمع کی شرائط رکنیت مجمع کے کل پچاس ارکان ہوتے ہیں جن میں ٣٠ علماء و محققین تو مصری ہوتے ہیں جبکہ بقیہ ٢٠ کے بارے میں یہ اختیار موجود ہے کہ وہ مصری ہوں یا غیر مصری۔ شیخ الأزہر اس مجمع کے سربراہ ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر صالح بن عبد اللہ بن حمید حفظہ اللہ لکھتے ہیں : '' ویتألف من خمسین عضوا من العلماء والمختصین من المذاھب الإسلامیۃ ویکون من بینھم عدد لا یزید عن العشرین من غیر المصریین ویکون نصف الأعضاء علی الأقل متفرغین لعضویتہ ویعین العضو بقرار من رئیس الجمھوریۃ ویکون شیخ الأزھر رئیساً لھذا المجمع.''[2] ''مجمع پچاس اراکین علماء اور مذاہب اسلامیہ کے متخصصین پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان میں سے تقریباً بیس کے قریب علماء و متخصصین غیر مصری ہوتے ہیں۔ جبکہ مجمع کے نصف اراکین ایسے ہوتے ہیں جو کل وقتی ہوں۔ کسی رکن کی رکنیت کا تعین جمہوریہ مصر کے صدر کی تجویز سے ہوتا ہے اور شیخ الأزہر اس مجمع کے صدر ہوتے ہیں۔ ‘‘ مجمع کی رکنیت کے لیے کئی ایک شرائط وضع کی گئی ہیں۔ قانون ١٦٣ کے آرٹیکل ١٧ کے تحت مجمع کے ایک رکن کے لیے درج ذیل شرائط بیان کی گئی ہیں۔ ڈاکٹر شعبان محمد اسماعیل حفظہ اللہ لکھتے ہیں : ''یشترط فی عضو المجمع: ١۔ ألا یقل سنہ عن أربعین سنۃ.٢۔ أن یکون معروفاً بالورع و التقوی فی ماضیہ وحاضرہ.۳۔ أن یکون حائزا لأحد المؤھلات العلمیۃ العلیا من الأزھر' أو إحدی الکلیات أو المعاھد العلیا التی تتھم بالدراسات الإسلامیۃ.٤۔ أن یکون لہ إنتاج علمی بارز فی الدارسات الإسلامیۃ ' أو اشتغل بالتدریس لمادۃ من مواد الدراسات الإسلامیۃ فی کلیۃ أو معھد من معاھد التعلیم العالی لمدۃ أدناھا خمس سنوات أو شغل إحدی الوظائف الإسلامیۃ فی القضاء أو الإفتاء أو التشریع لمدۃ أدناھا خمس سنوات.''[3] ’’ مجمع کے ایک رکن کے لیے یہ شرائط ہیں : ١۔ اس کی عمر چالیس سال سے کم نہ ہو۔ ٢۔ ماضی اور حاضر میں اپنے تقوی اور ورع میں
Flag Counter