Maktaba Wahhabi

502 - 368
دائمی نوعیت کے اہم کام سپرد کیے جائیں اور انہیں ایسے کاموں کی ذمہ داری سونپی جائے جو مجلس کے اہداف و مقاصد کی تکمیل میں مددگار ہوں۔ مجلس کے بنیادی دستور میں ان اہداف تک پہنچنے کے لیے درج ذیل لائحہ عمل تشکیل دیا گیا ہے: ''١۔ تشکیل لجان متخصصۃ من بین أعضاء المجلس ذات مھمۃ مؤقتۃ أو دائمۃ ویعھد إلیھا القیام بالأعمال التی تساعد علی تحقیق أغراض المجلس.٢۔ الاعتماد علی المراجع الفقھیۃ الموثوق بھا' وخصوصاً تلک التی تستند إلی الأدلۃ الصحیحۃ.٣۔ الاستفادۃ من الفتاوی والبحوث الصادرۃ عن المجامع الفقھیۃ والمؤسسات العلمیۃ الأخری.٤۔ بذل المساعی الحثیثۃ لدی الجھات الرسمیۃ فی الدول الأوروبیۃ للاعتراف بالمجلس رسمیاً' والرجوع الیہ لمعرفۃ أحکام الشریعۃ الاسلامیۃ.٤۔ إقامۃ دورات شرعیۃ لتأھیل العلماء والدعاۃ .٥۔ عقد ندوات لدراسۃ بعض الموضوعات الفقھیۃ.٦۔ إصدار نشرات و فتاوی دوریۃ وغیر دوریۃ وترجمۃ الفتاوی والبحوث والدراسات إلی اللغۃ الأوروبیۃ.٧۔ إصدار مجلۃ باسم المجلس تنشر فیھا مختارات من الفتاوی والبحوث والدراسات التی یناقشھا المجلس أو التی تحقق أھدافہ.''[1] ’’١۔ مجلس کے ارکان پر مشتمل ایسی مخصوص کمیٹیاں بناناجن کو وقتی یا دائمی نوعیت کے اہم کام سپرد کیے جائیں اور انہیں ایسے کاموں کی ذمہ داری سونپی جائے جو مجلس کے اہداف و مقاصد کی تکمیل میں مددگار ہوں۔ ٢۔ قابل اعتماد فقہی مصادرکا اعتبار کیا جائے اور خاص طور پر ان مصاد رپر اعتماد کیا جائے جن کی بنیاد صحیح دلائل پر ہے۔ ٣۔ دوسرے فقہی اکیڈمیاں اور علمی اداروں کے فتاوی او ر شائع شدہ تحقیقات سے بھی استفادہ کیاجائے۔ ٤۔ یورپی ممالک میں حکومتی اداروں میں مجلس کی سرکاری حیثیت منوانے کے لیے حتی الامکان کوشش کرنا' اور مجلس کی اس حیثیت کا اقرار کروانا کہ احکام شرعیہ میں رہنمائی کے لیے اس کی طرف رجوع کیا جائے۔ ٥۔ علماء اور مبلغین کی تیاری کے لیے شرعی مجالس منعقد کرنا۔ ٦۔ بعض فقہی موضوعات کی درس و تدریس کے لیے ورکشاپوں کا انعقاد۔ ٧۔ کتب اوراجتماعی وا نفرادی فتاوی کی اشاعت اور ان فتاوی و مقالات و تحقیقات کا یورپی زبان میں ترجمہ۔ ٧۔ مجلس کے نام سے ایک ایسا مجلہ جاری کرنا ' جس میں ان منتخب شدہ فتاوی ' مقالات اور تحقیقات کو شائع کیا جا سکے کہ جن کے بارے میں مجلس مباحثہ و مناقشہ کر چکی ہو یا وہ مجلس کے اہداف کی تکمیل کرنے والی تحریریں ہوں۔ ‘‘ موجودہ مجلس کے أراکین 1۔ پروفیسر یو سف القرضاوی حفظہ اللہ (قطر) صدر 2۔ شیخ فیصل مولوی حفظہ اللہ (لبنان) نائب صدر 3۔ شیخ حسین محمد حلاوہ حفظہ اللہ (آئر لینڈ) جنرل سیکرٹری 4۔ شیخ ڈاکٹر احمد جاء باللہ حفظہ اللہ (فرانس) رکن 5۔ شیخ ڈاکٹر احمد علی الإمام حفظہ اللہ (سوڈان) رکن 6۔ شیخ مفتی اسمعیل کشوفلیحفظہ اللہ (برطانیہ) رکن 7۔ أستاد احمد کاظم الراوی حفظہ اللہ (برطانیہ) رکن 8۔ شیخ أنیس قرقاح حفظہ اللہ (فرانس) رکن 9۔ شیخ راشد الغنوشی حفظہ اللہ (برطانیہ) رکن
Flag Counter