Maktaba Wahhabi

487 - 368
فصل چہارم ھیئۃ کبار العلمائ،السعودیۃ سعودی عرب کی تاریخ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی بنیاد عقیدہ اسلامیہ اور کتاب و سنت پر رکھی گئی ہے۔ شاہ عبد العزیز مملکت سعودی عرب کی وحدت کے دوران مختلف ملکی امور میں علماء اور اصحاب علم و فضل سے مشورے کیا کرتے تھے۔ شاہ عبد العزیز کی وفات کے بعد ان کے بیٹوں شاہ سعود،شاہ فیصل،شاہ خالداور شاہ فہد کے ا دوار میں بھی کئی ایک اسلامی ادارے،اکیڈمیاں اور یونیورسٹیز وغیرہ بنائی گئیں۔ شاہ سعودکے دور میں ٢٨ ربیع لثانی١٣٧٣ھ میں ایک شاہی فرمان کے ذریعے'دار الإفتاء والإشراف علی الشؤون الدینیۃ'کے نام سے ایک ادارے کی بنیاد رکھی گئی اور شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمہ اللہ کو مفتی عام کا درجہ دیا گیا۔ ١٣٩١ھ میں ایک شاہی فرمان کے نتیجے میں شیخ ابراہیم بن محمد آل الشیخ رحمہ اللہ اس ادارے کے سربراہ بن گئے اور اس کا نام'رأاسۃ إدارات البحوث العلمیۃ والإفتاء والدعوۃ والإرشاد،رکھا گیا۔ ١٣٩٥ء میں شیخ ابراہیم کو وزیر عدل مقرر کیا گیا اور ١٤ شوال ١٣٩٥ھ میں ایک نئے شاہی فرمان کے ذریعے شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ کو اس وزارت کا سربراہ بنادیا گیا۔ علاوہ ازیں اس کا نام تبدیل کرتے ہوئے'الرأاسۃ العامۃ لإدارات البحوث العلمیۃ والإفتاء والدعوۃ والإرشاد'رکھا گیا۔ ١٤٢٠ھ میں شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ کی وفات کے بعد شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ رحمہ اللہ کو اس وزارت کاسربراہ اور سعودی عرب کے مفتی عام کادرجہ دیا گیا۔ اسی وزارت کے تحت افتاء و تحقیقات اسلامیہ کے میدان میں ١٣٩١ھ میں 'ھیئۃ کبار العلمائ،کی تشکیل کی گئی۔ بعد ازاں ١٩٧١ء میں ایک شاہی فرمان کے ذریعے ہیئۃکے ایک ذیلی ادارے'اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والإفتائ،کی بنیاد رکھی گئی، اس کمیٹی کے ارکانہیئۃکے اراکین میں سے ہی منتخب کیے جاتے ہیں۔ ذیل میں ہم سعودیہ میں اجتماعی اجتہاد سے متعلقہ مختلف اداروں کا تعارف پیش کر رہے ہیں۔ سعودی عرب میں اجتماعی اجتہاد کے ادارے سعودی عرب میں اس وقت اجتماعی اجتہاد کے تین ادارے کام کر رہے ہیں : مجمع الفقہ الإسلامی،جدۃ المجمع الفقہی الإسلامی،مکۃ المکرمۃ ھیئۃ کبار العلمائ ذیل میں ہم پہلے دو اداروں کا مختصر جبکہ تیسرے کا تفصیلی جائزہ پیش کر رہے ہیں۔ مجمع الفقہ الإسلامی'جدۃ یہ ادارہ اسلامی کانفرنس کی تنظیم(Organization of Islamic Countries)کے تحت کام کررہا ہے۔ اس ادارے کی بنیاد خادم الحرمین الشریفین شاہ فہد بن عبد العزیز کی خواہش پر اسلامی کانفرنس کی تنظیم کے تیسرے اجلاس منعقدہ ١٩ تا ٢٢ربیع الأول ١٤٠١ھ بمطابق ٢٥ تا ٢٨ جون ١٩٨١ء مکہ المکرمہ میں رکھی گئی۔ اس اکیڈمی کے اراکین میں مختلف مسلمان ممالک کے علماء، فقہاء اور فقہی،ثقافتی، علمی اور اقتصادی میدانوں میں کام کرنے والے مفکرین شامل ہیں۔ [1]
Flag Counter