Maktaba Wahhabi

494 - 368
ہیئۃکا منہج تحقیق کسی بھی تحقیقی عمل میں سب سے پہلا مرحلہ موضوع کا انتخاب ہوتاہے۔ ہیئۃا پنے تحقیقی فتاوی جات کے لیے موضوعات کا انتخاب کیسے کرتی ہے؟یہ ایک اہم سوال ہے۔ کسی بھی موضوع کے انتخاب کے لیےہیئۃکے پاس پانچ بنیادی ذرائع ہیں، جو درج ذیل ہیں : 1۔ حاکم وقت کی طرف سے کسی مسئلے میں ہیئۃسے کوئی شرعی رائے دریافت کی جائے۔ 2۔ خود ہیئۃ کی طرف سے کسی موضوع پر فتوی یا اجتماعی رائے کے اظہار کی تجویز سامنے آئے۔ ہیئۃکے سیکرٹری جنرل کسی مسئلے پر تحقیق یا رائے دہی کی تجویز پیش کریں۔ 4۔ ادراہ تحقیقات اسلامیہ' افتائ،دعوۃ اور ارشاد کے صدر کی طرف سے موضوع کا تعین کیا جائے۔ 5۔ ہیئۃکی ذیلی کمیٹی'اللجنۃ الدائمۃ' کی طرف سے کسی موضوع کا انتخاب کیا جائے۔ موضوع کے انتخاب کے بعد دوسرا مرحلہ اس موضوع پر ہیئۃکے کسی اجتماع کے انعقاد کا ہوتا ہے۔ اجتماع کے انعقاد کے لیےہیئۃ کا سیکرٹری جنرل ایک لائحہ عمل طے کرتا ہے اور اس کے مطابق ہیئۃکے تمام اراکین کو مطلع کرتا ہے۔ شاہی فرمان میں ہیئۃ کے اجلاس کے انعقاد کے بارے درج ذیل ہدایات موجود ہیں : '' یقوم الأمین العام للھیئۃ بإعداد جدول أعمال دورات الانعقاد ولا یجوز مناقشۃ موضوع لم یتضمنہ الجدول وذلک حرصاً علی أن تتوفر للھیئۃ فرصۃ الدراسۃ والمراجعۃ لما یراد مناقشتہ ولھذا الغرض یرسل الأمین العام جدول الأعمال لکل عضو من أعضاء الھیئۃ قبل انعقاد الدورۃ بمدۃ لا تقل عن خمسۃ عشر یوماً.''[1] ’’ہیئۃ کے سیکرٹری جنرل اس کے اجتماعات کے انعقاد کا ایک ایجنڈا تیار کریں گے اور ہیئۃ کے کسی بھی اجلاس میں کسی ایسے موضوع کو زیر بحث نہیں لایاجائے گا جو ایجنڈے میں شامل نہ ہو۔ اور اس کا سبب یہ ہے کہ جن موضوعات پر ہیئۃنے اپنی رائے کا اظہار کرنا ہے، اسے ان موضوعات کے مطالعے اوران پر نظر ثانی کا موقع مل سکے۔ پس سیکرٹری جنرل کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ہیئۃ کے تمام اراکین کو اجلاس کے انعقاد سے تقریباً پندرہ دن پہلے اس کے ایجنڈے سے آگاہ کرے۔ ‘‘ اگر کوئی موضوع ایسا ہوجو جدید علوم و فنون سے متعلق ہو تو اس پر کوئی رائے جاری کرنے سے پہلے اس فن کے ماہرین کو بھیہیئۃکے اجلاس میں مشاورت کے لیے مدعو کیا جاتا ہے تاکہ مسئلے کی نوعیت اچھی طرح واضح ہو سکے لیکن ان ماہرین فن کو ہیئۃکے فتوے یا شرعی رہنمائی میں رائے دہی کا حق حاصل نہیں ہوتا ہے۔ شاہی فرمان میں ہے: '' لدی بحث الھیئۃ مسائل تتعلق بالشؤون الاقتصادیۃ والاجتماعیۃ والأنظمۃ العامۃ بما فی ذلک القضایا البنکیۃ والتجاریۃ والعمالیۃ فإن علیھا أن تشرک فی البحث معھا واحدا أو أکثر من المتخصصین فی تلک العلوم من غیر أن یکون لھم حق التصویت ویجری اختیار المتخصصین واستدعاؤھم من قبل الأمین العام ورئیس إدارۃ البحوث معاً.''[2] ’’ ہیئۃ کے سامنے جب اقتصادی،معاشرتی اور عام نظاموں سے متعلق مثلاً بینک،تجارت اور کمیشن وغیرہ کے مسائل پیش آئیں گے تو ہیئۃکے لیے یہ لازم ہو گا کہ وہ ان مسائل پر بحث کے دوران ان علوم سے متعلقہ ایک یا ایک سے زائد ماہرین فن کو بھی اپنے ساتھ بحث میں شریک کرے لیکن ان شرکاء کے لیے رائے دہی کا حق نہیں ہو گا۔ ان ماہرین فن کے انتخاب اور ان کو مدعو کرنے کی ذمہ داری ہیئۃکے
Flag Counter