موسوعۃ کی تکمیل کے مراحل
وزارات اوقاف‘ کویت کے زیر اہتمام جس عظیم علمی منصوبے کا آغاز کیاگیا تھا اس کی تکمیل کئی ایک مراحل میں ہوئی جو کہ درج ذیل ہیں :
پہلا مرحلہ
پہلا مرحلہ پانچ سال کے دورانیے پر مشتمل ہے۔ اس مرحلے میں فقہ المقارن کی معروف کتاب ’المغنی لابن قدامۃ‘سے فقہی اصطلاحات نکال کر ایک معجم تیار کی گئی اور اس کی روشنی میں ایک خطۃ البحث(Synopsis)بنایا گیا۔ پچاس کے قریب مختلف موضوعات پر تحقیقی مقالات لکھوائے گئے جن میں تین مقالے ایک ابتدائی جلد میں شائع بھی ہوئے۔ یہ مرحلہ۱۹۷۱ء تک جاری رہا۔ ’نشرۃ تعریفیۃ‘کے مقالہ نگار لکھتے ہیں :
’’استمر العمل فی مشروع الموسوعۃ الفقھیۃ فی دورتہ الأولی خمس سنوات‘ تم فیھا وضع الخطۃ وصنع معجم فقھی مستخلص من ’’المغنی‘‘ لابن قدامۃ الحنبلی‘ وکتابۃ خمسین بحثاً متفاوتۃ فی الکمیۃ والنوعیۃ ‘ نشر منھا ثلاثۃ فی طبعۃ تمھیدیۃ لتلقی الملاحظات۔ ‘‘[1]
’’موسوعۃ فقہیہ کے پروگرام کے پہلے مرحلے میں کام تقریباً پانچ سال تک جاری رہا۔ اس دور میں ایک لائحہ عمل تیار کیاگیااور ابن قدامہ رحمہ اللہ کی کتاب’المغنی‘ سے ایک فقہی ڈکشنری تیار کی گئی۔ علاوہ ازیں مختلف موضوعات پر پچاس کے قریب مختلف نوعیت و حجم کے مقالہ جات بھی لکھوائے گئے۔ ان میں سے تین مقالہ جات تمہیدی کام میں تبصرہ کے حصول کے لیے پیش کیے گئے۔ ‘‘
دوسرا مرحلہ
۱۹۷۵ء میں ابتدائی کام کو سامنے رکھتے ہوئے پوری دنیا کے علماء و متخصصین فن سے رابطہ کیا گیا تاکہ اس منصوبے کو بہتر طور پر پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔ آئندہ دو سالوں میں اس منصوبے کے حوالے سے مختلف لوگوں کی آراء جمع کی گئیں۔ جمع شدہ کام‘ تجاویز و آراء ‘ کام کے مختلف مراحل اور اس کے لیے کی جانے والی کوششوں اور بنیادی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے ایک جامع رپورٹ تیار کی گئی اور ایک خاص طریقہ کار کے مطابق کام کو آگے بڑھانے کے لیے ایک قرارداد پاس کی گئی جس کے درج ذیل نکات اہم ہیں۔ ’نشرۃ تعریفیۃ‘کے مقالہ نگار لکھتے ہیں :
’’ثم صدر قرار استئنافہ و وافق ذلک إجراء ات عدیدۃ أھمھا: الف۔ الاتصال ثانیۃ بالجھات العلمیۃ المعنیۃ بالفقہ والدراسات والشؤون الإسلامیۃ التی قدمت مقترحاتھا و وضعت إمکاناتھا للتعاون والعمل المشترک‘ وذلک لتجنید الطاقات العلمیۃ التی تنتسب إلیھا۔ ب۔ اختیار تسعۃ نماذج أخری من البحوث السابقۃ لنشرھا فی طبعۃ تمھیدیۃ ‘ علی نمط النماذج الثلاث المنشورۃ فی الدورۃ الأولی‘ وذلک لتلقی المزید من الملاحظات‘ وللإعلام الفعلی عن استئناف المشروع۔ ‘‘[2]
’’ پھر موسوعۃ پر بالفعل کام کرنے کی قرارداد جاری ہوئی۔ اس قرارداد میں متعدد اقدامات کی موافقت کی گئی جن میں سے اہم تر یہ ہیں : ۱۔ فقہ‘ تحقیق اور اسلامی أمور میں مشغول ان علمی اداروں سے فوری رابطہ کرنا‘ جنہوں نے موسوعۃ کی تیاری میں تجاویز اور ممکنہ تعاون و اشتراک کی یقین دہانی کروائی تھی۔ اس کام کا مقصد ان علمی قوتوں کو ایک جگہ اکٹھا کرنا تھاجو موسوعۃ کی تیاری میں دلچسپی رکھتی تھیں۔ ۲۔ علاوہ ازیں سابقہ تحقیقی مقالہ جات میں سے ۹ مقالات کو منتخب کرتے ہوئے تمہیدکے طور پر پہلے مرحلے میں جاری کردہ تین مقالات ہی کے منہج پرشائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ کام بھی اس لیے کیا گیا تاکہ مزید تبصرے موصول ہوں اور موسوعۃ کی تیاری کے پروگرام کے جاری کرنے کی
|