Maktaba Wahhabi

95 - 315
ایک اور مقام پر یوں ارشاد فرمایا: ﴿ وَإِنْ يَمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ وَإِنْ يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾ ’’اور اگر اللہ آپ کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی اسے دور کرنے والا نہیں۔اور اگر وہ آپ کے ساتھ بھلائی کا سلوک کرے تو وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔‘‘[1] ٭ اللہ تعالیٰ ہی تمام مخلوقات پر کلی اختیار رکھتا ہے، اللہ تعالیٰ جس طرح ساری مخلوقات پر پوری قدرت رکھتا ہے تو اسی طرح تمام مخلوقات پر کلی اختیار بھی رکھتا ہے جیسا کہ اس کا فرمان ہے: ﴿ لَقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ قُلْ فَمَنْ يَمْلِكُ مِنَ اللّٰهِ شَيْئًا إِنْ أَرَادَ أَنْ يُهْلِكَ الْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ وَمَنْ فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَلِلّٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَاللّٰهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴾ ’’یقینا ان لوگوں نے کفر کیا جنھوں نے کہا کہ بے شک یہ مسیح ابن مریم ہی اللہ ہے۔(اے نبی!) کہہ دیجیے: اگر اللہ مسیح ابن مریم کو، ان کی ماں کو اور تمام زمین والوں کو ہلاک کرنے کا ارادہ کر لے تو کون ہے جو اللہ کے آگے کچھ اختیار رکھتا ہو؟ اور اللہ ہی کے لیے آسمانوں اور زمین کی اور جو ان دونوں کے درمیان ہے اس سب کچھ کی بادشاہت ہے، وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور اللہ ہی ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔‘‘[2] دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿ بَلْ لِلّٰهِ الْأَمْرُ جَمِيعًا ﴾ ’’بلکہ سارا معاملہ (اختیار) اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔‘‘[3] ٭ اللہ تعالیٰ جو فیصلہ کرتا ہے کوئی اس پر نظرِ ثانی نہیں کر سکتا، ارشادِ ربانی ہے: ﴿ وَاللّٰهُ يَحْكُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُكْمِهِ ﴾ ’’اور اللہ حکم دیتا ہے، کوئی اس کے حکم کو رد کرنے والا نہیں۔‘‘[4] ٭ اللہ تعالیٰ اگر ساری مخلوقات کو ہلاک کر دے تو اسی لمحہ اس جیسی مخلوقات کو پیدا کر سکتا ہے، اللہ تعالیٰ
Flag Counter