Maktaba Wahhabi

297 - 315
ظاہر و باطن سے ہر آن ہر گھڑی با خبر ہے، چاہے وہ شے دور ہو یا قریب، پوشیدہ ہو یا ظاہر، آسمانوں میں ہو یا زمینوں میں، پہاڑوں کی چوٹیوں پر ہو یا سمندر کی تہ میں۔یہ اللہ ہی کی شان ہے کہ وہ ہر وقت ہر شے سے آگاہ ہے، کسی اور کی یہ شان ہرگز نہیں ہوسکتی۔ اگر کوئی اٹھتے بیٹھتے کسی غیر اللہ کا نام لے یا دور و نزدیک سے اسے پکارے کہ وہ اس کی مصیبت دور کر دے یا دشمن پر اس کا نام پڑھ کر حملہ کرے یا اس کے نام کا ختم پڑھے یا اس کے نام کا ورد رکھے یا اس کا تصور ذہن میں جمائے اور یہ عقیدہ رکھے کہ جس وقت میں زبان سے اس کا نام لیتا ہوں یا دل میں اس کا تصور کرتا ہوں یا اس کی صورت کا خیال لاتا ہوں یا اس کی قبر کا دھیان کرتا ہوں تو اسے خبر ہو جاتی ہے، میری کوئی بات اس سے چھپی ہوئی نہیں۔اور مجھ پر جو اور جیسے حالات بھی گزرتے ہیں، مثلاً: بیماری و صحت، فراخی و تنگی، موت و حیات اور غم و مسرت، اُسے ان سب باتوں کی ہر وقت خبر رہتی ہے۔جو بات بھی میری زبان سے نکلتی ہے، وہ اسے سن لیتا ہے۔وہ میرے دل میں گزرنے والے خیالات اور وسوسوں سے بھی واقف رہتا ہے، ان تمام باتوں سے صریحاً شرک ثابت ہوتا ہے… اور یہ شرک فی العلم ہے، یعنی حق تعالیٰ جیسا علم غیراللہ کے لیے ماننا، بلاشبہ اس عقیدے سے انسان مشرک ہو جاتا ہے، چاہے یہ عقیدہ کسی بڑے سے بڑے انسان کے متعلق رکھے یا مقرب ترین فرشتے کے بارے میں، چاہے ان کا اس طرح کا علم ذاتی سمجھا جائے یا اللہ کا عطا کیا ہوا، ایسا عقیدہ بہر صورت شرک ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس قسم کا علم کبھی کسی کو عطا نہیں کیا جس نے بھی یہ دعویٰ کیا اس نے جھوٹ بولا۔ تصرف میں شرک کائنات میں محض اپنے ارادے، فیصلے یا فرمان سے تصرف کرنا، مارنا اور زندہ کرنا، رزق میں فراخی و تنگی، تندرستی و بیماری، فتح و شکست، عروج و زوال، قضاء و تقدیر کا مالک ہونا، مرادیں برلانا، بلائیں ٹالنا، مشکل میں دستگیری کرنا اور مشکل وقت پڑنے پر مدد کرنا، یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ ہی کی شان ہے۔کسی غیراللہ کی یہ شان ہرگز نہیں ہوسکتی، چاہے وہ کتنا ہی بڑا انسان یا فرشتہ ہو۔کسی کی یہ شان ذاتی ہو سوال ہی پیدا
Flag Counter