Maktaba Wahhabi

209 - 315
درود پڑھنا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ’’جب تک تم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہ پڑھو اس وقت تک دعا زمین و آسمان کے درمیان معلق رہتی ہے، اوپر نہیں چڑھتی۔‘‘[1] یہ شرعی وسیلہ ہے جس کے ذریعے سے اللہ کا قرب حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں ہے کہ روز قیامت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا قرب آپ پر درود پڑھنے کے تناسب سے ہو گا، سب سے زیادہ درود پڑھنے والا آپ کے سب سے زیادہ قریب ہو گا۔‘‘ [2] 4 اللہ اور اس کے رسول پر ایمان کا وسیلہ: یعنی انسان یوں کہے: ’’اے اللہ!میں تجھ پر اور تیرےرسول پر ایمان لایا ہوں، اور تیرے حضور اپنے اس ایمان کو پیش کرتے ہوئے درخواست کرتا ہوں کہ تو مجھے بخش دے اور مجھے فلاں نیک کام کی توفیق عطا فرما دے۔‘‘ یا یہ کہے: ’’اے اللہ!میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان لانے کے وسیلے سے تجھ سے یہ سوال کرتا ہوں کہ …‘‘ درجِ ذیل ارشاد باری تعالیٰ میں وسیلے کی یہی صورت بیان ہوئی ہے: ﴿إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ (190) الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللّٰهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِهِمْ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذَا بَاطِلًا سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ (191) رَبَّنَا إِنَّكَ مَنْ تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنْصَارٍ (192) رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلْإِيمَانِ أَنْ آمِنُوا بِرَبِّكُمْ فَآمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ ﴾ ’’بے شک آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور رات اور دن کے بدل بدل کر آنے جانے میں عقل والوں کے لیے نشانیاں ہیں جو کھڑے، بیٹھے اور لیٹے (ہر حال میں) اللہ کو یاد کرتے ہیں اور
Flag Counter