Maktaba Wahhabi

243 - 315
غیراللہ سے فریاد کرنا کفر ہے غیراللہ سے فریاد کرنا توحید کے منافی ہے۔دعا عبادت ہے اور یہ صرف اللہ تعالیٰ کا حق ہے کہ اسے پکارا جائے اور اس سے فریاد کی جائے اور یہ یقین رکھا جائے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی فریاد سنتا اور پوری کرتا ہے۔وہی نفع و نقصان کا مالک ہے۔ماورائے اسباب عطا کرنا اللہ تعالیٰ ہی کا خاصا ہے۔کسی انسان کے بس میں نہیں کہ وہ اسباب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کسی انسان کو کچھ دے یا اس کی کوئی مصیبت دور کرے۔ اسباب کا مطلب یہ ہے کہ ایک شخص کے پاس مال ہے، دوسرا کوئی شخص اس سے سوال کرتا ہے کہ مجھے مال دے دیں، یہ اسباب کے تحت ہے۔ایسا سوال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔لیکن اگر کوئی شخص کسی سے کہے کہ میرے مال میں برکت دے دے یا میری بیماری دور کر دے یا کہے کہ میرے رزق کی کمی بیشی کے آپ مالک ہیں تو یہ ماورائے اسباب ہے اور ایسا سوال کرنا اللہ کی ذات کے علاوہ کسی اور سے جائز نہیں۔ڈاکٹر دوائی دے سکتا ہے، صحت دینا اللہ تعالیٰ کا خاصا ہے۔انسان موت سے بچنے کے اسباب اختیار کر سکتا ہے لیکن زندگی اور موت اللہ کے اختیار میں ہے اس کی فریاد اللہ تعالیٰ ہی سے کرنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللّٰهِ مَا لَا يَنْفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ فَإِنْ فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذًا مِنَ الظَّالِمِينَ (106) وَإِنْ يَمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ وَإِنْ يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِهِ يُصِيبُ بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ﴾ ’’اور تم اللہ کے سوا کسی اور کو مت پکارو جو تمھیں نفع دے سکتے ہیں نہ تمھیں نقصان پہنچا سکتے ہیں، اگر تم نے ایسا کیا تو بے شک تم بھی اس وقت ظالموں میں سے ہو گے۔اوراگر اللہ تم کو کوئی
Flag Counter