Maktaba Wahhabi

101 - 315
توحید کے لغوی و اصطلاحی معنی توحید کے لغوی معنی توحید باب وَحَّدَ یُوَحِّدُ کا مصدر ہے، جس کے معنی ہیں کسی شے کو ایک کرنا یا ایک ماننا۔کسی کو ایک اور اکیلا ماننا تبھی ممکن ہوگا جب یہ واضح طور پر معلوم ہو جائے گا کہ جسے ایک مانا گیا ہے اس میں فلاں فلاں عیب نہیں ہے اور فلاں فلاں خوبی موجود ہے۔ انسان اس وقت تک توحید پر کاربند نہیں ہوسکتا جب تک اس بات کی گواہی نہ دے کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں کیونکہ کوئی دوسرا نہ تمام عیوب اور کمزوریوں وغیرہ سے پاک ہے، نہ کسی اور میں وہ سب خوبیاں موجود ہیں جو اس نظام کائنات کو پیدا کرنے اور چلانے کے لیے ضروری تھیں اور ہیں۔ توحید کا اصطلاحی مفہوم توحید کی اصطلاحی تعریف یہ ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کی جائے، یعنی یہ کہ تمام انسان اللہ وحدہ لاشریک ہی کی بندگی کریں۔اس کی بندگی میں کسی نبی، کسی مقرب فرشتے، کسی سردار، کسی بادشاہ اور مخلوق میں سے کسی کو بھی اس کا شریک نہ ٹھہرائیں بلکہ پوری محبت و عظمت، شوق و رغبت اور خوف سے صرف اُسی ایک کی عبادت کریں۔یہ وہ توحید ہے جسے تسلیم کرنے سے لوگ گریزاں رہے۔ توحید کی ایک عمومی تعریف یہ ہے: اللہ تعالیٰ کو ان تمام امور و صفات میں یکتا ماننا جو کتاب و سنت کی رو سے اسی کے ساتھ خاص ہیں۔
Flag Counter