Maktaba Wahhabi

309 - 315
اللہ تعالیٰ کے نزدیک شرک کی قباحت اور اس کا ہولناک انجام ایک مسلّم حقیقت جس سے آگاہی ضروری ہے، یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اس بات کو ہرگز پسند نہیں فرماتا کہ کسی کو اس کی عبادت میں شریک ٹھہرایا جائے۔وہ اکیلا ہے اور تنہا وہی عبادت کا حق دار ہے۔اس نے سب انسانوں اور جنوں کو اپنی ہی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے، لہٰذا اس کی عبادت میں کسی اور کو شریک نہ ٹھہرایا جائے۔اس کی دلیل یہ ہے: ﴿وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلّٰهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللّٰهِ أَحَدًا ﴾ ’’اور یہ کہ مسجدیں اللہ ہی کے لیے ہیں، لہٰذا (تم ان میں) اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو۔‘‘ [1] اللہ تعالیٰ نے انسان کو اس بات سے سختی سے منع کردیا ہے کہ وہ کسی کو اس کا حصہ دار بنائے۔اور اللہ تعالیٰ ہمیشہ اسی بات سے منع کرتاہے جسے وہ ناپسند فرماتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے اپنی پسند اور ناپسند کے بارے میں صاف صاف فرما دیا ہے: ﴿ إِنْ تَكْفُرُوا فَإِنَّ اللّٰهَ غَنِيٌّ عَنْكُمْ وَلَا يَرْضَى لِعِبَادِهِ الْكُفْرَ وَإِنْ تَشْكُرُوا يَرْضَهُ لَكُمْ ﴾ ’’اگر تم کفر کرو گے تو اللہ یقینا تم سے بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کے لیے کفر پسند نہیں کرتا، البتہ اگر تم شکر کرو گے تو اسے وہ تمھارے لیے پسند کرتا ہے۔‘‘[2] اور ایک جگہ یہ ارشاد فرمایا: ﴿فَإِنْ تَرْضَوْا عَنْهُمْ فَإِنَّ اللّٰهَ لَا يَرْضَى عَنِ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ ﴾ ’’پھر اگر تم ان (منافقوں) سے راضی ہو بھی جاؤ تو اللہ ہرگز ایسے لوگوں سے راضی نہیں ہوگا جو نافرمان ہوں۔‘‘[3] یعنی کفر اور شرک ایسا ہولناک گناہ ہے جسے اللہ تعالیٰ ہرگز گوارا نہیں کرتا۔اسی لیے تو اللہ تعالیٰ نے
Flag Counter