Maktaba Wahhabi

148 - 315
تک نہ پہنچ سکی۔خصوصاً جب اسلام جزیرہ عرب سے باہر نکلا اور اس دور کی بڑی بڑی طاقتیں مسلمانوں کے زیرنگیں ہوگئیں تو اتنے بڑے علاقے میں کماحقہ اسلامی تعلیم و تربیت کا بندوبست نہ ہوسکا۔ مفتوحہ علاقوں میں صدیوں سے مختلف مذاہب رائج تھے۔ان کی اپنی ایک تہذیب تھی۔خصوصاً قیصر و کسریٰ کی ریاستیں جب عربوں کے ہاتھوں ختم ہوئیں تو یہ معاملہ ان پر بہت شاق گزرا۔بعض لوگوں نے وقتی مصلحت کے تحت اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں سے انتقام لینے کی یہ راہ نکالی کہ ان کے عقائد کو بگاڑا جائے اور ان کا پہلا ٹارگٹ توحید الٰہی تھا کیونکہ توحید کے بل بوتے ہی پر مسلمان پوری دنیا کو فتح کرتے چلے جارہے تھے۔ اس کے لیے سب سے زیادہ کام یہودیوں اور مجوسیوں نے کیا۔یہودیوں کو اپنی مذہبی اجارہ داری کھو جانے کا دکھ تھا اور ایرانی مجوسیوں کو ریاست اور چودھراہٹ کے کھو جانے کی تکلیف تھی۔اس کے لیے انھوں نے مسلمانوں کے سیاسی اختلاف سے فائدہ اٹھایا۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے سیاسی اختلاف کو مذہبی رنگ دے کر مسلمانوں کو دو گروہوں میں تقسیم کر دیا۔اہل بیت اور خانوادۂ رسول کی محبت کا ڈھونگ رچا کر ولایت علی رضی اللہ عنہ کے نام پر صحابہ کرام تک کو کافر قرار دے دیا۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں من گھڑت روایات بیان کر کے جب زمین ہموار ہوگئی تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو الٰہ تک قرار دے دیا جس کی تفصیل گزر چکی ہے۔ دور افتادہ علاقوں کے بہت سے لوگوں نے جو اسلام کی حقیقی تعلیمات سے ناآشنا تھے، ان کے پھیلائے ہوئے الحاد اور صحابہ کی کردار کشی اور مسخ شدہ توحید ہی کو اسلام کی تعلیم سمجھا۔ 2 عربی زبان سے لاعلمی دین اسلام کا بنیادی ماخذ قرآن مجید عربی زبان میں نازل ہوا۔اور اس کی تفسیر و تشریح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کی۔آپ کی زبان بھی عربی تھی۔اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ زندہ زبانوں میں ایک زبان تھی۔ایسی فصاحت و بلاغت کسی دوسری زبان میں ممکن نہ تھی۔لیکن اسلامی ریاست کی وسعت پر مسلمانوں کو جن
Flag Counter