Maktaba Wahhabi

257 - 315
تعویذ، منکے اور دھاگے باندھنے کا عمل توحید کے منافی ہے تعویذ، منکے اور دھاگے وغیرہ بھی توحید کے منافی ہیں جو نظربد سے بچنے کے لیے گلے میں لٹکائے جاتے ہیں یا بازو پر باندھے جاتے ہیں۔جب یہ عقیدہ بن جائے کہ یہ اشیاء بیماری دور کرنے کے ذرائع ہیں، حالانکہ شریعت کی نظر میں یہ اسباب معتبر نہیں، تو یہ ’’شرک اصغر‘‘ ہوگا اور اگر یہ اعتقاد رکھا جائے کہ یہی اشیاء بیماری دور کرتی ہیں اور انھی سے قسمت سنورتی ہے تو یہ ’’شرکِ اکبر‘‘ کہلائے گا کیونکہ اس طرح انسان غیر اللہ سے تعلق قائم کرلیتا ہے اور کائنات میں اللہ کے ساتھ غیر کو بھی صاحبِ تصرف سمجھنے لگتا ہے۔ تعویذوں کی دو قسمیں ہیں: قرآنی تعویذ اور غیر قرآنی تعویذ۔ قرآنی تعویذ اگر کوئی شخص کپڑے، چمڑے کے ٹکڑے یا سونے کے لاکٹ وغیرہ پر قرآنی آیات تحریر کرکے گلے میں لٹکالے تو یہ جائز نہیں۔ایک تو اس لیے کہ یہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا آپ کے صحابہ نے نہیں کیا۔دوسرے اس لیے کہ انھیں گلے میں لٹکانے کے بعد آدمی دوسری ممنوع چیزیں بھی لٹکانے لگتا ہے۔ غیر قرآنی تعویذ کوئی آدمی ایسی اشیاء لٹکائے جن پر شرکیہ فقرے تحریر ہوں یا جنات کے نام ہوں یا جادوگروں کا رمزیہ کلام تحریر ہو۔اللہ کی پناہ!یہ تو واضح طور پر شرک کے اسباب میں سے ہے۔ سعید بن جبیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’جس شخص نے کسی آدمی کا تعویذ کاٹا، یعنی گردن وغیرہ سے اتار دیا،
Flag Counter