Maktaba Wahhabi

282 - 315
’’ان دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور ان دونوں کو کسی بڑے گناہ کی وجہ سے عذاب نہیں دیا جارہا، پھر فرمایا: کیوں نہیں!ان میں سے ایک چغلی کھایا کرتا تھا اور دوسرا پیشاب (کے چھینٹوں) سے پرہیز نہیں کرتا تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک تازہ شاخ پکڑی، توڑ کر اس کے دوحصے کر دیے اور پھر ان میں سے ایک ایک ٹکڑے کو دونوں کی قبر پر گاڑ دیا اور فرمایا: شاید ان پر اس وقت تک عذاب میں تخفیف کردی جائے جب تک یہ دونوں شاخیں خشک نہ ہوں۔‘‘[1] مسلمانوں کے اجماع سے دلیل: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نماز کے آخری تشہد میں عذاب قبر سے پناہ طلب کرنے کا حکم دیا اور تمام مسلمان یہ دعا کرتے ہیں۔[2]
Flag Counter