Maktaba Wahhabi

210 - 315
آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں سوچ بچار کرتے ہیں (وہ کہتے ہیں:) اے ہمارے پروردگار!تو نے یہ سب کچھ بے فائدہ پیدا نہیں کیا تو پاک ہے (اس عیب سے کہ کسی چیز کو بے فائدہ پیدا کرے)، پس تو ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔اے ہمارے پروردگار!بے شک جسے تو نے دوزخ میں ڈال دیا تو تو نے اسے رسوا کر دیا اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔اے ہمارے پروردگار!ہم نے ایک پکارنے والے کو سنا جو ایمان کے لیے پکار رہا تھا، (یعنی) اپنے پروردگار پر ایمان لاؤ تو ہم ایمان لے آئے، اس لیے اے ہمارے پروردگار!ہمارے گناہ معاف فرما اور ہماری برائیوں کو ہم سے ہٹا دے اور ہمیں نیک بندوں کے ساتھ دنیا سے اٹھا۔‘‘[1] اس آیت میں عقل والوں نے اللہ تعالیٰ کی ذات گرامی پر اپنے ایمان کے وسیلے سے یہ دعا کی کہ وہ ان کے گناہوں کو معاف فرما دے، ان کی خطاؤں کو مٹا دے اور انھیں دنیا سے اپنے نیک بندوں کے ساتھ اٹھائے۔ 5 کسی بھی عمل صالح کا وسیلہ: جیسا کہ ان تین افراد کا معروف واقعہ ہے جو بارش اور طوفان سے بچنے کے لیے ایک غار میں جاپہنچے تھے، پھر غار کے منہ پر ایک بھاری پتھر گر گیا تھا جسے وہ ہٹانے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے، ان میں سے ہر ایک نے اپنے اپنے عمل صالح کا حوالہ دے کر اس کے وسیلے سے دعا کی تھی، ان میں سے ایک نے اپنے والدین کے ساتھ نیکی کا، دوسرے نے اپنی عفت و پاک دامنی کا اور تیسرے نے اپنے مزدور کو بھرپور مزدوری دینے کا وسیلہ اختیار کیا۔ان میں سے ہر ایک نے اپنے عملِ صالح کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا: ’’اے اللہ!اگر یہ کام میں نے تیری رضا کے لیے کیا تھا تو اب تو ہماری اس مشکل کو دور فرما دے جس میں ہم مبتلا ہوگئے ہیں۔‘‘ اس طرح وہ بھاری پتھر غار کے منہ سے ہٹ گیا۔[2] یہ عمل صالح کے وسیلے سے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کرنے کی ایک نمایاں مثال ہے جس کی خبر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے۔ اس کے علاوہ اطاعت رسول اور محبت رسول بھی وہ اعمال صالحہ ہیں جن کا وسیلہ مسلم ہے۔ 6 اپنی عاجزی اور حالتِ زار کا وسیلہ: اپنا حال عرض کر کے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کرے، یعنی
Flag Counter