Maktaba Wahhabi

194 - 315
بعض معاملات میں بوجوہ قسم کھانے کی ضرورت آپڑتی ہے۔قسم کے لیے سب سے زیادہ اجل ہستی کو گواہ بنایا جاتا ہے، یہ بات صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ذاتِ واحد کے لیے زیبا ہے، اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی دوسرے کی قسم کھانا یکسر ممنوع ہے۔اس مسئلے کی پوری وضاحت بیان کر دی گئی ہے اور بتا دیا گیا ہے کہ غیراللہ کی قسم کھانا توحید کے منافی ہے۔ نذر و نیاز ایک عبادت ہے۔اس کا مستحق اکیلا خالق کائنات ہے۔غیراللہ کا نام لے کر کوئی جانور ذبح کرنا یا غیراللہ کے نام پر کوئی عطیہ یا قربانی دینا توحید کے خلاف ہے۔جو جانور غیراللہ کے نام سے منسوب و مُعَنْوَنْ اور مشہور کر دیا گیا ہو، وہ حرام ہو جاتا ہے۔اُسے ذبح کرتے ہوئے یا کھاتے وقت چاہے اللہ کا نام ہی کیوں نہ لیا جائے، وہ بہر صورت حرام ہے۔اس بات کی وضاحت بھی اس باب میں آگئی ہے۔ اسی طرح جادو کرنا، کالے علم پر یقین رکھنا، نجومیوں کے پاس جانا اور ان کی باتوں کی تصدیق کرنا، تعویذ گنڈے، منکے اور دھاگے باندھنے کا عمل بھی صریحاً توحید کے خلاف ہے۔ان تمام لغویات کی ناپاکی سے ذاتِ باری تعالیٰ سے اعتماد اٹھ جاتا ہے اور دامنِ اُمید غیراللہ سے بندھ جاتا ہے۔ نفع و نقصان کا مالک و مختار صرف اللہ تعالیٰ ہے۔اس کے حکم کے بغیر ایک ذرہ بھی نہیں ہل سکتا۔کسی چیز سے بدشگونی لینا اور ستاروں کی چال کا انسانی زندگی پر مؤثر ہونے کا عقیدہ رکھنا اللہ تعالیٰ پر یقین کو کمزور کر دیتا ہے، اس لیے ایسی باتوں کو خاطر میں نہیں لانا چاہیے ورنہ توحید خطرے میں پڑ سکتی ہے۔اس باب میں علم نجوم کی حقیقت کے علاوہ بدشگونی کے مضر اثرات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
Flag Counter