Maktaba Wahhabi

189 - 315
3 اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ ﴾ سعیدی صاحب نے اس کا ترجمہ کیا ہے: ’’تمھیں جو عورتیں پسند ہوں، ان سے نکاح کرو۔‘‘[1] ’’ما‘‘ کا لفظ خواتین کے لیے وارد ہوا جو ذوی العقول ہیں۔’’ مَن طَابَ لَكُمْ ‘‘ نہیں فرمایا گیا۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ ’’ مِنْ دُوْنِ اللّٰہ ‘‘ سے مراد اللہ تعالیٰ کے سوا ہر چیز ہے۔اس میں انبیاء، فرشتے ولی اور بزرگ نیز جنات سب داخل ہیں۔اس آخری مضمون میں اسی بات کو ثابت کیا گیا ہے اور ان لوگوں کے اشکال کا ازالہ کیا گیا ہے جو کہتے ہیں کہ انبیاء و صلحاء ’’ دُوْنِ اللّٰہ ‘‘ (اللہ کے علاوہ) نہیں ہیں۔آخری آیت جو بطور دلیل پیش کی گئی، جب یہ اتری تو مشرکین مکہ نے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ اللہ کے سوا جن کی عبادت کی جاتی ہے، وہ سب معبود اپنے عبادت گزاروں سمیت جہنم میں داخل ہوں گے۔ہمارے معبودان تو ایک طرف رہے ان انبیاء کا کیا بنے گا جن کی لوگ اللہ کے سوا عبادت کرتے ہیں، جیسے عیسائی عیسیٰ علیہ السلام کی؟ تو قرآن پاک میں اس کا جواب یہ دیا گیا کہ ’’ مِنْ دُوْنِ اللّٰہ ‘‘ (اللہ کے سوا) میں تو وہ بلاشبہ داخل ہیں۔لیکن ان کو جہنم سے اس لیے دور رکھا جائے گا کہ ان کے جنتی ہونے کا فیصلہ پہلے ہوچکا ہے کیونکہ وہ تو زندگی بھر اللہ کی عبادت کرنے کی دعوت دیتے رہے اور قطعاً یہ پسند نہ کرتے تھے کہ ان کی عبادت کی جائے، اس لیے جو زندگی میں دعوت توحید دیتا رہا اور لوگوں نے اس کی وفات کے بعد اس کی پوجا شروع کر دی تو وہ گناہ گار نہ ہوگا۔
Flag Counter