Maktaba Wahhabi

92 - 315
٭ اللہ تعالیٰ ظلم نہیں کرتا، ارشادِ ربانی ہے: ﴿ إِنَّ اللّٰهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ وَإِنْ تَكُ حَسَنَةً يُضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِنْ لَدُنْهُ أَجْرًا عَظِيمًا ﴾ ’’بے شک اللہ ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا اور اگر (کسی کی) کوئی نیکی ہو تو وہ اسے دگنی کردیتا ہے اور اپنی طرف سے بہت بڑا اجر عطا کرتا ہے۔‘‘[1] ٭ اللہ تعالیٰ کھانے پینے سے بے نیاز ہے، اللہ رب العالمین اپنی تمام مخلوقات کو کھلاتا اور پلاتا ہے مگر خود اس سے بے نیاز ہے، ارشادِ ربانی ہے: ﴿قُلْ أَغَيْرَ اللّٰهِ أَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلَا يُطْعَمُ قُلْ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَسْلَمَ وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴾ ’’(اے نبی!) کہہ دیجیے: کیا میں اس اللہ کے سوا کسی اور کو معبود بنا لوں؟ جو آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والا ہے اور وہ (سب کو) کھلاتا ہے اور اسے نہیں کھلایا جاتا، کہہ دیجیے: بے شک مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں وہ پہلا شخص ہو جاؤں جو اسلام لایا اور آپ ہرگز مشرکوں میں شامل نہ ہوں۔‘‘[2] ٭ اللہ تعالیٰ کسی قسم کے بدلے یا انتقام سے خوفزدہ نہیں ہوتا، اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے جسے چاہے جو چاہے سزا دے، اسے اس سزا یافتہ کے بدلے اور انتقام کا کوئی خوف لاحق نہیں ہوتا، چنانچہ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿ فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُمْ بِذَنْبِهِمْ فَسَوَّاهَا (14) وَلَا يَخَافُ عُقْبَاهَا ﴾ ’’چنانچہ انھوں نے اسے (صالح علیہ السلام کو) جھٹلایا اور اس (اونٹنی) کی کونچیں کاٹ دیں، تو ان کے رب نے ان کے گناہ کی وجہ سے ان پر تباہی ڈال کر سب کا صفایا کر دیا۔اور وہ اس کے انجام سے نہیں ڈرتا۔‘‘[3]
Flag Counter