Maktaba Wahhabi

91 - 315
’’اور بلاشبہ ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے، اسے چھ دنوں میں پیدا کیا اور ہمیں کسی قسم کی تھکاوٹ نے نہیں چھوا۔‘‘[1] ٭ اللہ تعالیٰ کی اولاد نہیں، اللہ تعالیٰ اولاد سے پاک اور منزہ ہے، چنانچہ اس بارے میں اللہ تعالیٰ کا یوں ارشاد ہے: ﴿ وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي لَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ يَكُنْ لَهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ وَلِيٌّ مِنَ الذُّلِّ وَكَبِّرْهُ تَكْبِيرًا ﴾ ’’اورکہہ دیجیے: ساری حمد اللہ ہی کے لیے ہے جس نے (اپنے لیے) نہ کوئی اولاد بنائی، نہ بادشاہی میں اس کا کوئی شریک ہے اور نہ اسے ناتوانی (و کمزوری) کی وجہ سے کوئی حمایتی ہی درکار ہے اور آپ اللہ کی ایسی بڑائی بیان کریں جو صحیح معنی میں بڑائی ہو۔‘‘[2] اس آیت کو ’’آیۃ العز‘‘ کہا جاتا ہے کیونکہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی عزت، عظمت، جلال اور بے نیازی کا بیان ہے۔ ٭ اللہ تعالیٰ کے ماں باپ نہیں جیسا کہ رب العالمین کا فرمان ہے: ﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ (1) اللّٰهُ الصَّمَدُ (2) لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ (3) وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ ﴾ ’’(اے نبی!) آپ کہہ دیجیے: وہ اللہ ایک ہے۔اللہ ایسا ہے جو کسی کا محتاج نہیں، سب اس کے محتاج ہیں۔اس نے کسی کو جنم نہیں دیا اور نہ وہ (خود) جنا گیا۔‘‘[3] ٭ اللہ تعالیٰ کی بیوی نہیں، اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے یوں ارشاد فرمایا: ﴿بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ أَنَّى يَكُونُ لَهُ وَلَدٌ وَلَمْ تَكُنْ لَهُ صَاحِبَةٌ وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴾ ’’وہی آسمانوں اور زمین کا موجد ہے، اس کی اولاد کیسے ہوسکتی ہے جبکہ اس کی کوئی بیوی ہی نہیں؟ اور اسی نے ہر چیز کو پیدا کیا اور وہی ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔‘‘[4]
Flag Counter