Maktaba Wahhabi

86 - 315
’’بلاشبہ اللہ ہی میرا بھی رب ہے اور تمھارا بھی، لہٰذا تم اسی کی عبادت کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔‘‘[1] سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو باری تعالیٰ کا تعارف کرانے کا یوں حکم ہوا: ﴿ قُلْ إِنَّمَا أَنَا مُنْذِرٌ وَمَا مِنْ إِلَهٍ إِلَّا اللّٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (65) رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ ﴾ ’’آپ کہہ دیجیے: بس میں تو ایک ڈرانے والا ہوں اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، جو ایک ہے، بڑا زبردست ہے۔آسمانوں اور زمین کا اورجو کچھ ان کے درمیان ہے اس کا رب ہے، ہر چیز پر غالب، بہت معاف کرنے والاہے۔‘‘[2] دیگر تمام انبیائے کرام اور رسل علیہم السلام نے توحید باری تعالیٰ کا یوں اعلان کیا: ﴿ وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ ﴾ ’’اور (اے نبی!) آپ سے پہلے بھی ہم نے جو رسول بھیجا اس کی طرف یہی وحی کرتے رہے کہ بے شک میرے سوا کوئی معبود نہیں، لہٰذا تم میری ہی عبادت کرو۔‘‘[3] ٭ کسی نبی نے اللہ تعالیٰ کے سوا اپنی یا کسی دوسرے کی بندگی کی دعوت نہیں دی، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ مَا كَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُؤْتِيَهُ اللّٰهُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ ثُمَّ يَقُولَ لِلنَّاسِ كُونُوا عِبَادًا لِي مِنْ دُونِ اللّٰهِ وَلَكِنْ كُونُوا رَبَّانِيِّينَ بِمَا كُنْتُمْ تُعَلِّمُونَ الْكِتَابَ وَبِمَا كُنْتُمْ تَدْرُسُونَ ﴾ ’’کسی شخص کو یہ لائق نہیں کہ اللہ اسے کتاب و حکمت اور نبوت عطا کرے، پھر وہ لوگوں سے کہے کہ تم اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے بن جاؤ بلکہ (وہ یہی کہے گا کہ) تم رب والے بن جاؤ کیونکہ تم اس کتاب کی تعلیم دیتے ہو اور خود بھی اسے پڑھتے ہو۔‘‘[4] ٭ عقیدۂ توحید انسان کی فطرت میں شامل ہے، ارشاد الٰہی ہے: ﴿ فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا فِطْرَتَ اللّٰهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللّٰهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ ﴾
Flag Counter