Maktaba Wahhabi

79 - 315
رکھتے ہیں اور وہ اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں۔‘‘[1] نیز فرمایا: ﴿ أَمِ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ آلِهَةً قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ هَذَا ذِكْرُ مَنْ مَعِيَ وَذِكْرُ مَنْ قَبْلِي بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ الْحَقَّ فَهُمْ مُعْرِضُونَ ﴾ ’’کیا ان لوگوں نے اللہ کے سوا اورمعبود بنالیے ہیں؟ ان سے کہہ دیجیے: تم اپنی دلیل پیش کرو۔یہی (توحید) ان کی بات ہے جو میرے ساتھ ہیں اور ان کی بھی جو مجھ سے پہلے تھے بلکہ ان میں سے اکثر حق کا علم نہیں رکھتے، لہٰذا وہ (اس سے) منہ پھیرنے والے ہیں۔‘‘[2] ان آیات سے معلوم ہوا کہ سابقہ مذاہب کی مصدقہ تعلیمات کو قرآن میں سمو دیا گیا ہے، اس لیے توحید اور معرفت الٰہی کے بارے میں قرآن و سنت کی تعلیمات ہی حتمی ہیں یا پھر سابقہ کتابوں کی وہ تحریریں جن کی قرآن و سنت سے تصدیق ہوتی ہے۔ ٭ اللہ تعالیٰ خود توحید کی گواہی دیتا ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿شَهِدَ اللّٰهُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴾ ’’اللہ نے گواہی دی ہے کہ بے شک اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں اور اہل علم نے بھی، اس حال میں کہ وہ انصاف کے ساتھ قائم ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ انتہائی غالب، خوب حکمت والاہے۔‘‘[3] ٭ قرآن مجید نے لوگوں کو صرف ایک اللہ کی عبادت اور بندگی کی دعوت دی ہے، ارشاد الٰہی ہے: ﴿وَإِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ ﴾ ’’اور تمھارا (حقیقی) معبود ایک ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی (حقیقی) معبود نہیں، وہ بہت مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘[4]
Flag Counter