Maktaba Wahhabi

304 - 315
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بعض لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول!ہم سب سے بہتر و افضل و برتر اور سب سے بہتر کے فرزند!اے ہمارے سردار!اور ہمارے سردار کے فرزند!تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَا أَیُّھَا النَّاسُ!قُولُوا بِقَوْلِکُمْ وَلَا یَسْتَھْوِیَنَّکُمُ الشَّیْطَانُ، أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللّٰہِ وَرَسُولُ اللّٰہِ، وَاللّٰہِ!مَا أُحِبُّ أَنْ تَوْفَعُوْنِی فَوْقَ مَارَفَعَنِی اللّٰہُ)) ’’لوگو!تم اس قسم کے الفاظ کہہ لیا کرو۔خیال رکھنا، مبادا شیطان تمھیں بہکا دے۔میں محمد بن عبداللہ اور اللہ کا رسول ہوں۔اللہ کی قسم!میں نہیں چاہتا کہ تم مجھے میرے اس مقام و مرتبے سے بڑھا دو جو اللہ تعالیٰ نے مجھے دیاہے۔‘‘[1] جب لوگ کسی کو ’’اپنا سردار‘‘ کہیں تو جواباً اسے کیا کہنا چاہیے؟ اسے مغرور و متکبر ہونے کی بجائے انھیں تنبیہ کرنی چاہیے کہ حقیقی سردار تو اللہ تعالیٰ ہے۔اس طرح موقع محل کی مناسبت سے لوگوں کو مبالغہ آمیزی سے روکتے رہنا چاہیے جیسا کہ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اگرچہ ٹھیک باتیں کہی تھیں مگر اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں خبردار فرمایا: ’’کہیں شیطان تمھیں اپنے دام میں پھانس کراس (حد) سے آگے نہ لے جائے۔‘‘
Flag Counter