Maktaba Wahhabi

293 - 315
اللہ تعالیٰ نے اپنی تعظیم کے لیے مخصوص کی ہیں اور بندوں کے لیے عبادت کی علامت قرار دی ہیں، انھیں غیروں کے لیے بروئے کار لایا جائے۔یوں اس باب میں شرک کی اصل حقیقت آشکار کر دی گئی ہے۔ ایک اور چیز جس سے آگاہی ضروری ہے، وہ شرک کی قباحت ہے۔شرک کتنا بڑا گناہ ہے، اس کا انجام کس قدر ہولناک ہے اور اللہ تعالیٰ کو یہ کس قدر ناگوار ہے۔اس باب میں یہ ساری باتیں مفصل طور پر بتا دی گئی ہیں مزید برآں شرک سے بچنے کی قرآنی ترغیب اور فرامین نبوی بھی درج کر دیے گئے ہیں۔فی الجملہ انسان قرآن و سنت پر عمل پیرا ہو کر شرک کی تمام جلی و خفی راہوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ امت مسلمہ شرک کی کثافت و قباحت پر متفق ہے اور ہر مسلمان آرزو مند ہوتا ہے کہ اس کا شرک سے دور کا تعلق بھی نہ ہو۔لیکن ایک مغالطے نے امت مسلمہ کی اکثریت کو ایسا الجھایا ہے کہ وہ شرک کے مرتکب ہو کر بھی بزعم خویش مطمئن ہے۔وہ مغالطہ یہ ہے کہ ’’امت مسلمہ سے شرک ہو ہی نہیں سکتا‘‘ اس مغالطے کی کیا حقیقت ہے؟ اس بارے میں وارد دلائل کا کیا وزن ہے؟ اور استدلالات کی کیا حیثیت ہے؟ یہ سب کچھ اس باب کے آخر میں بہ تمام و کمال بتا دیا گیا ہے۔اور دلائل سے ثابت کیا گیا ہے کہ اس امت میں بھی شرک کا وجود ممکن ہے اور اس سے چوکنا رہنا نہایت ضروری ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں شرک سے محفوظ فرما کر خالص توحید پر کار بند رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین یا رب العالمین!
Flag Counter