Maktaba Wahhabi

285 - 315
1. کوئی بھی اس بات کا منکر نہیں ہے کہ وہ عدم کے بعد پیدا ہوا ہے اور پہلے کبھی اس کا کوئی ذکر تک نہ تھا، پھر اسے وجود بخشا گیا ہے تو جس ذات گرامی نے اسے پیدا کیا اور عدم سے وجود بخشا، وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ اسے مرنے کے بعد دوبارہ پیدا فرما دے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ ﴾ ’’اور وہی تو ہے جو خلقت کو پہلی دفعہ پیدا کرتا ہے، پھر اسے دوبارہ پیدا کرے گا اور یہ اس کے لیے بہت آسان ہے۔‘‘[1] اور فرمایا: ﴿ كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ ﴾ ’’جس طرح ہم نے (کائنات کو) پہلے پیدا کیا تھا، اسی طر ح ہم دوبارہ پیدا کردیں گے (یہ) ہمارے ذمے وعدہ ہے (جسے پورا کرنا لازم ہے) بے شک ہم ایسا ضرور کرنے والے ہیں۔‘‘[2] 2. کوئی شخص اس بات کا انکار نہیں کرسکتا کہ آسمان اور زمین کتنی بڑی بڑی مخلوقات ہیں اوران کا نظام کس قدر عقلوں کو حیرانی میں ڈالنے والا ہے، جس ذات پاک نے اتنی بڑی بڑی مخلوقات کو پیدا کیا اور اس کا نظام چلا رہا ہے، لازمی طور پر وہ انسانوں کو پیدا کرنے اور انھیں مارنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے پر بھی پوری طرح قادر ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ لَخَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ أَكْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ ﴾ ’’آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا لوگوں کے پیدا کرنے کی نسبت بڑا (کام) ہے۔‘‘[3] اور فرمایا: ﴿أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللّٰهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَمْ يَعْيَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى بَلَى إِنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴾ ’’کیا وہ سمجھتے نہیں کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور ان کے پیدا کرنے سے تھکا نہیں، وہ اس (بات) پر بھی قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کردے ؟ ہاں، وہ یقینا ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘[4]
Flag Counter