Maktaba Wahhabi

261 - 315
((اَللّٰھُمَّ!لَا یَأْتِی بِالْحَسَنَاتِ إِلَّا أَنْتَ، وَلَا یَدْفَعُ السَّیِّئَاتِ إِلَّا أَنْتَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِكَ)) ’’اے اللہ!تیرے سوا کوئی کسی طرح کی بھلائی نہیں لا سکتا اور تیرے سوا کوئی کسی برائی کو روک نہیں سکتا، برائی کا دور ہونا اور بھلائی کا حاصل ہونا تیری مدد ہی سے ممکن ہے۔‘‘[1] سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلطِّیَرَۃُ شِرْكٌ، اَلطِّیَرَۃُ شِرْكٌ، وَمَا مِنَّا إِلَّا وَلٰكِنَّ اللّٰہَ یُذْھِبُہُ بِالتَّوَكُّلِ)) ’’بدفالی شرک ہے، بدشگونی شرک ہے اور ہم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں ہے جسے (بتقاضائے بشریت) اس قسم کا کوئی وہم نہ ہوتا ہو مگر اللہ رب العزت اسے توکل کی وجہ سے زائل فرما دیتا ہے۔‘‘[2] سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ رَدَّتْہُ الطِّیَرَۃُ مِنْ حَاجَۃٍ، فَقَدْ أَشْرَكَ)) ’’جو شخص اپنے کسی کام سے محض بدفالی کی بنا پر رُک گیا تو یقینا اس نے شرک کیا۔‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے دریافت کیا اس کا کفارہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا کفارہ یہ دعا ہے: ((اَللّٰھُمَّ!لَا خَیْرَ إِلَّا خَیْرُكَ، وَلَا طَیْرَ إِلَّا طَیْرُكَ، وَلَا إِلٰہَ غَیْرُكَ)) ’’یااللہ!تیری بھلائی کے علاوہ کوئی بھلائی نہیں، اور تیرے شگون کے علاوہ کوئی شگون نہیں، اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘[3] سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّمَا الطِّیَرَۃُ مَا أَمْضَاكَ أَوْ رَدَّكَ)) ’’بدشگونی وہ ہوتی ہے جو تجھے کسی کام پر آمادہ کرے یا اس سے روک دے۔‘‘[4]
Flag Counter