Maktaba Wahhabi

230 - 315
کے اختیار کا عمل دخل ہے کیونکہ اسے اس کام پر مجبور نہیں کیا گیا، جس طرح کہ اسے اپنا خاص گھر بنانے یا اس میں ترمیم کرنے پر مجبور نہیں کیا جاتا لیکن اس سوچ کو بھی تو اللہ تعالیٰ ہی نے بندے کی تقدیر میں لکھا ہے، اگرچہ بندے کو اس کا شعور نہیں ہوتا کیونکہ جب تک کوئی چیز وقوع پذیر نہ ہوجائے بندے کو اس کے بارے میں یہ علم ہی نہیں ہوتا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کی تقدیر میں اسے لکھ رکھا ہے کیونکہ تقدیر تو قدرت کا ایک ایسا مخفی راز ہے جس کے بارے میں علم صرف اسی وقت ہوتا ہے جب اللہ تعالیٰ وحی کے ذریعے سے یا حسی وقوع کی صورت میں اس کے بارے میں مطلع فرمادے۔اسی طرح کسی چیز کو بنانے کی کیفیت بھی اللہ تعالیٰ کی تقدیر میں لکھی ہوتی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تمام اشیاء کی تقدیر اجمالی طور پر بھی لکھی ہے اور تفصیلی طور پر بھی اور یہ ممکن ہی نہیں کہ بندہ کسی ایسی چیز کواختیار کرے جو اللہ تعالیٰ کے ارادہ و تقدیر کے خلاف ہو،بلکہ بات یہ ہے کہ بندہ جب کسی چیز کو اختیار کرتا اور اسے انجام دیتا ہے تو پھر اسے یقینی طور پر یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی قضا و قدر کے مطابق ہے۔دلیل یہ ہے کہ میں نے اسے سرانجام دے دیا ہے یقینا ایسا ہی لکھا تھا اسی لیے میں اسے کر سکا۔گویا بندہ ان حسی اور ظاہری اسباب کے مطابق مختار ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے کسی فعل کے وقوع کے اسباب کے طور پر مقدر فرمارکھا ہے اور بندہ جب اس فعل کو انجام دیتا ہے تو اسے اس بات کا شعور بھی نہیں ہوتا کہ کسی نے اسے اس کام پر مجبور کیاہے لیکن جب وہ اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ اسباب کے مطابق اس فعل کو انجام دیتا ہے تو پھر یقینی طور پر یہ بات معلوم ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کام کا اجمال اور تفصیل دونوں اس کے مقدر میں لکھ رکھے ہیں۔ انسان کے گناہ کے بارے میں جو یہ کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو گناہ اس کے مقدرمیں لکھ رکھا ہے وہ اسے یقینی طور پر کرے گا لیکن اس کے کرنے کی کیفیت اوراس کے لیے سعی و کاوش کو اس کی عقل پرچھوڑ دیا گیاہے، اللہ تعالیٰ کا فعلِ معصیت کو اس کے مقدر میں لکھ دینا اس بندے کے اختیار کے منافی نہیں ہے کیونکہ اس فعل کو انجام دینے کا فیصلہ کرتے وقت اور اُسے انجام دیتے وقت اسے یہ معلوم نہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے مقدر میں کیا لکھ رکھا ہے؟ وہ اپنے ارادہ و اختیار سے گناہ کا ارتکاب کرتا ہے اور اسے اس بات کا شعور بھی نہیں ہوتا کہ کوئی اسے اس پر مجبور کررہا ہے لیکن جب وہ اس فعل کا آغاز کرتا ہے اور اسے انجام
Flag Counter