یہی وجہ ہے کہ اسلام نے تصویروں اور مجسموں کو حرام اور ناجائز قرار دیا ہے کیونکہ یہ مجسمے ہی ہر دور میں شرک کا ذریعہ بنتے رہے ہیں۔آج بھی اس حقیقت کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے، جاہل عوام آج بھی پیروں، فقیروں اور حقیقی و مصنوعی بزرگوں حتی کہ ننگ دھڑنگ ملنگوں کی تصویروں کو گھروں اور دکانوں میں سجا کر رکھنے کو باعث برکت سمجھتے ہیں اور ان کی اس طرح تعظیم کرتے ہیں جیسے مشرکین اپنے معبودوں کی تعظیم بجا لاتے ہیں۔یہ بے جا تعظیم اور محبت میں غلو ہی عوام کو بتدریج شرک کی طرف لے جاتا ہے اور پھر وہ ان فوت شدگان کو حاجت روا، مشکل کشا اور اپنے نفع نقصان کا مالک سمجھنے لگ جاتے ہیں۔فنعوذ باللّٰہ من ھذا الغلو و فساد العقیدۃ۔
|