Maktaba Wahhabi

128 - 315
((عُرِضَتْ عَلَیَّ الْأُمَمُ فَجَعَلَ النَّبِیُّ وَالنَّبِیَّانِ یَمُرُّونَ، مَعَھُمُ الرَّھْطُ، وَالنَّبِیُّ لَیْسَ مَعَہُ أَحَدٌ، حَتَّی وَقَعَ فِی سَوَادٍ عَظِیمٍ، قُلْتُ: مَا ھٰذَا؟ أُمَّتِی ھٰذِہِ؟ قِیلَ: بَلْ ھٰذَا مُوسَی وَقَوْمُہُ، قِیلَ: انْظُرْ إِلَی الْأُفُقِ، فَإِذَا سَوَادٌ یَمْلَأُ الْأُفُقَ، ثُمَّ قِیلَ لِی: انْظُرْ ھَاھُنَا وَھَاھُنَا ۔فِی آفَاقِ السَّمَاءِ ۔فَإِذَا سَوَادٌ قَدْ مَلَأَ الْأُفُقَ، قِیلَ: ھٰذِہِ أُمَّتُكَ، وَیَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مِنْ ھٰؤُلَاءِ سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَیْرِ حِسَابٍ)) ’’میرے سامنے بہت سی امتیں پیش کی گئیں۔میں نے دیکھا کہ کسی نبی کے ساتھ تو بہت بڑی جماعت ہے اور کسی کے ساتھ ایک دو آدمی ہیں۔اور میں نے ایک نبی ایسا بھی دیکھا جس کے ساتھ ایک بھی امتی نہ تھا، اسی اثنا میں میرے سامنے ایک بہت بڑی جماعت نمودار ہوئی، میں نے سمجھا کہ یہ میری امت ہے۔لیکن مجھے بتایا گیا کہ یہ موسیٰ علیہ السلام اور ان کی امت ہے، پھرمجھ سے کہا گیا: آپ افق کی طرف نگاہ اٹھائیں۔میں نے دیکھا کہ ایک اور بہت بڑی جماعت ہے جو آسمان کے کناروں تک چھائی ہوئی ہے، پھر مجھ سے کہا گیا کہ آپ ادھر ادھر دیکھیں، میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک عظیم ترین ہجوم نے آفاق کو بھرا ہوا ہے۔مجھے بتایا گیا کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے۔ان میں سے ستر ہزار آدمی ایسے ہیں جو حساب کے بغیر جنت میں داخل ہوں گے۔ اتنا فرمانے کے بعد نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر گھر تشریف لے گئے اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم ان خوش نصیب ستر ہزار افراد کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے لگے۔بعض نے کہا: شاید یہ وہ لوگ ہوں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض یاب ہوئے۔بعض نے کہا: شاید یہ وہ لوگ ہوں جو عہد اسلام میں پیدا ہوئے اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا۔اس کے علاوہ بھی انھوں نے کچھ باتیں کیں۔اسی دوران میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دوبارہ تشریف لے آئے تو صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی گفتگو اور آراء سے آگاہ کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ھُمُ الَّذِینَ لَا یَسْتَرْقُونَ وَلَا یَتَطَیَّرُونَ وَلَا یَكْتَوُونَ وَعَلَی رَبِّھِمْ یَتَوَكَّلُونَ))
Flag Counter