Maktaba Wahhabi

115 - 315
لائیں، نہ زبان سے بول کر ان پاک ہاتھوں کی کوئی کیفیت بیان کریں، نہ انھیں مخلوق کے ہاتھوں جیسا قرار دیں کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ ﴾ ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سننے والا، دیکھنے والا ہے۔‘‘[1] اور فرمایا: ﴿ قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَنْ تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَنْ تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴾ ’’آپ کہہ دیں: میرے پروردگار نے تو بے حیائی کی باتوں کوخواہ وہ ظاہر ہوں یا پوشیدہ اور گناہ کو اور ناحق زیادتی کرنے کو حرام قرار دیا ہے اور اسے بھی کہ تم کسی کو اللہ کا شریک بناؤ جس کی اس نے کوئی دلیل نازل نہیں کی، نیز اسے بھی (اللہ تعالیٰ نے حرام ٹھہرایا ہے) کہ تم اس کے بارے میں ایسی باتیں کہو جن کا تمھیں علم نہیں۔‘‘[2] مزید فرمایا: ﴿ وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ إِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ أُولَئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُولًا ﴾ ’’اور (اے بندے!) جس چیز کا تجھے علم نہیں اس کے پیچھے نہ پڑکہ کان، آنکھ اوردل ان سب (اعضاء) سے ضرور باز پرس ہوگی۔‘‘[3] جو شخص اللہ تعالیٰ کے ہاتھوں کو مخلوق کے ہاتھوں کی طرح قرار دیتا ہے، وہ اس ارشادباری تعالیٰ کی تکذیب کرتا ہے: ﴿ لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ ﴾ ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں۔‘‘[4] وہ اس فرمان باری تعالیٰ کی بھی نافرمانی کرتا ہے: ﴿ فَلَا تَضْرِبُوا لِلّٰهِ الْأَمْثَالَ ﴾ ’’(اے لوگو!) تم اللہ کے بارے میں مثالیں بیان نہ کرو۔‘‘[5]
Flag Counter