Maktaba Wahhabi

103 - 315
مطلب یہ ہے کہ موحد انسان کو اللہ تعالیٰ یا تو بالکل عذاب نہیں دے گا یا دائمی عذاب نہیں دے گا۔واللّٰه أعلم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: اللہ کے رسول!اللہ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ کیاہے؟ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَنْ تَجْعَلَ لِلّٰہِ نِدًّا وَھُوَ خَلَقَكَ)) ’’یہ کہ تو کسی کو اللہ کا شریک بنائے، حالانکہ تجھے اسی نے پیدا کیا ہے۔‘‘[1] توحید ہی وہ بنیادی مقصد ہے جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے رسول بھیجے۔فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ﴾ ’’یقینا ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو۔‘‘[2] اللہ کے سوا جس کی بھی پوجا کی جائے وہ طاغوت ہے، چاہے وہ کوئی بت ہو، انسان ہو، جن ہو، قبر ہو، حجر ہو، شجر ہو یا کوئی اور چیز ہو، البتہ انسان تب طاغوت بنتا ہے جب لوگ اس کی عبادت کریں اور وہ اس پر خوش ہوتا ہو۔واللّٰه أعلم تمام رسولوں کی اہم ترین ذمہ داری توحید ہی رہی ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ وَاسْأَلْ مَنْ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رُسُلِنَا أَجَعَلْنَا مِنْ دُونِ الرَّحْمَنِ آلِهَةً يُعْبَدُونَ ﴾ ’’اور ہمارے ان نبیوں سے پوچھو!جنھیں ہم نے تم سے پہلے بھیجا تھا، کیا ہم نے رحمن کے سوا کوئی اور معبود بنائے تھے کہ ان کی عبادت کی جائے؟‘‘[3] بلکہ اصل حقیقت تو یہ ہے کہ مخلوق صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی توحید ہی کو اجاگر کرنے کے لیے پیدا کی گئی ہے۔ارشاد ربانی ہے: ﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴾ ’’اور میں نے جن اور انسان اسی لیے تو پیدا کیے ہیں کہ وہ (صرف) میری عبادت کریں۔‘‘[4]
Flag Counter