Maktaba Wahhabi

39 - 315
پاس کوئی کتاب نہیں تھی۔سنی سنائی باتیں اور آباء و اجداد کی تقلید ہی ان کامذہب تھا۔قرآن نے ان کو مشرکین سے تعبیر کیا ہے۔مشرکین اللہ تعالیٰ کو اس کی ذات اور اکثر صفات و افعال میں ایک مانتے تھے۔وہ کہتے تھے: ’’صرف اللہ ہی خالق ہے۔جس نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی ساری چیزیں پیدا کی ہیں۔وہی ہر چیز کا خالق بھی ہے اور صرف وہی مالک بھی ہے۔اسی کے ہاتھ میں آسمان وزمین اور ان کے بیچ کی ساری چیزوں کی ملکیت ہے۔صرف وہی رازق ہے جو انسان، حیوان، چوپائے، درندے، پرندے، غرض ہر زندہ چیز کو روزی دیتا ہے۔صرف وہی مدبر ہے جو آسمان اور زمین تک کا سارا نظام چلاتا ہے اور چھوٹی بڑی ہر چیز یہاں تک کہ چیونٹی اور ذرے تک کے معاملات کا انتظام کرتا ہے۔صرف وہی آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان جو کچھ ہے ان سب کا رب ہے۔وہی عرشِ عظیم کا رب ہے اور ہر چیز کا رب ہے۔اسی نے سورج، چاند، ستارے، پہاڑ، درخت، چوپائے، جن، انسان اور فرشتے سب کو اپنے تابع فرمان کر رکھا ہے اور سب کے سب اس کے سامنے جھکے ہوئے ہیں۔وہ جس کو چاہے پناہ دے اُسے کوئی پکڑ نہیں سکتا اور جس کو چاہے پکڑ لے اُسے کوئی پناہ نہیں دے سکتا۔وہی زندہ کرتا ہے، وہی مارتا ہے، جو چاہتا ہے کرتا ہے اور جو حکم چاہے لگاتا ہے۔نہ کوئی اس کا حکم روک سکتا ہے، نہ اس کا فیصلہ بدل سکتا ہے۔‘‘ یہ ساری باتیں مشرکین تسلیم کرتے تھے اور ان سب میں وہ اللہ کو ایک، اکیلا اور یکتا مانتے تھے۔وہ اللہ کی ذات اور مذکورہ صفات و افعال میں کسی کو شریک نہیں مانتے تھے، البتہ ان سب باتوں میں اللہ کو ایک ماننے کے بعد وہ کہتے تھے: ’’اللہ نے اپنے بعض مقرب اور مقبول بندوں، مثلاً: پیغمبروں اور نبیوں کو، اولیائے کرام اور بزرگانِ دین کو، اچھے اور نیکو کار لوگوں کو اس دنیا کے بعض کاموں میں کچھ تصرُّف کرنے کا اختیار دے دیا ہے اور وہ اللہ کے دیے ہوئے اس اختیار کی بنا پر تصرف کرتے ہیں، مثلاً: اولاد دے دیتے ہیں، مصیبت دور کر دیتے ہیں، بیمار کو شفا دے دیتے ہیں اور بعض دیگر ضرورتیں پوری کر دیتے ہیں اور اللہ نے انھیں یہ اختیار اس لیے دیا ہے کہ وہ اللہ کے مقرب ہیں اور اللہ کے نزدیک ان کا خاص
Flag Counter