Maktaba Wahhabi

314 - 315
تَبْلُغُنِی حَیْثُ کُنْتُمْ)) ’’تم اپنے گھروں کو (نماز، دعا اور تلاوتِ قرآن ترک کرکے) قبرستان نہ بناؤ اور نہ میری قبر کو میلہ گاہ بنانا اور تم جہاں کہیں بھی ہو مجھ پر درود و سلام بھیجو کیونکہ تمھارے درود وسلام یقینا مجھے پہنچ جائیں گے۔‘‘ [1] جناب زین العابدین علی بن حسین رحمہ اللہ نے دیکھا کہ ایک شخص نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے گرد بنی دیوار کے ایک شگاف سے اندر داخل ہوکر قبر شریف کے پاس دعا کر رہا ہے، آپ نے اسے روک دیا اور فرمایا: کیا میں تجھے وہ حدیث نہ سناؤں جو میرے باپ (سیدنا حسین رضی اللہ عنہ) نے میرے دادا (سیدنا علی رضی اللہ عنہ) سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَتَّخِذُوا قَبْرِی عِیْدًا، وَلَا بُیُوتَکُمْ قُبُورًا فَإِنَّ تَسْلِیْمَکُمْ یَبْلُغُنِی أَیْنَمَا کُنْتُمْ)) ’’تم میری قبر پر میلہ نہ لگانا اور تم اپنے گھروں کو (نماز، دعا اور تلاوت قرآن ترک کر کے) قبرستان (کی مانند) نہ بنا لینا (اور مجھ پر درود پڑھتے رہنا)، اس لیے کہ تم جہاں بھی ہوگے، تمھارا درود اور سلام مجھے پہنچ جائے گا۔‘‘ [2] سیدنا زین العابدین رحمہ اللہ کا مطلب یہ تھا کہ اگر اس طرح ادھر لوگوں کی آمد و رفت شروع ہوگئی تو کہیں نوبت میلے تک نہ پہنچ جائے۔ایسا نہ ہو کہ لوگ درود و سلام کا بہانہ بنا کر ادھر میلہ لگا لیا کریں۔واللّٰہ أعلم!
Flag Counter