Maktaba Wahhabi

312 - 315
کر پکارتا ہو تو وہ نارِ جہنم میں داخل ہوگا۔‘‘ [1] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ مَاتَ لَا یُشْرِكُ بِاللّٰہِ شَیْئًا دَخَلَ الْجَنَّۃَ، وَمَنْ مَاتَ یُشْرِكُ بِاللّٰہِ شَیْئًا دَخَلَ النَّار)) ’’جو شخص اس حال میں اللہ تعالیٰ سے ملے (فوت ہوجائے) کہ وہ اس کے ساتھ کسی شے کو شریک نہ کرتا ہو تو وہ جنت میں داخل ہوگا اور جو شخص اس حال میں اللہ سے ملے کہ وہ اس کے ساتھ کسی شے کو شریک ٹھہراتا ہو تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔‘‘[2] انسان کو ہر آن، ہر گھڑی شرک سے ڈرنا اور دُور بھاگنا چاہیے۔ریاکاری بھی شرک ہی کی ایک قسم ہے کیونکہ اس میں اللہ کے علاوہ دوسرے لوگوں کی رضا جوئی بھی مقصود ہوتی ہے۔نیک لوگوں پر باقی گناہوں کی نسبت ’’ریاکاری‘‘ کا زیادہ اندیشہ ہے۔شرک نہ کرنے والا آدمی جنت میں ضرور جائے گا اور جسے شرک کی حالت میں موت آئے، وہ کبھی جنت میں نہیں جا سکتا بلکہ وہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں جائے گا، چاہے وہ بہت بڑا عبادت گزار ہی کیوں نہ ہو۔ شرک چھوٹا ہو یا بڑا ناقابلِ معافی جرم ہے، توبہ کرنے سے دونوں معاف ہو جاتے ہیں اور توبہ کے بغیر فوت ہونے کی صورت میں دونوں کی سزا بہر صورت مل کر رہے گی، البتہ فرق یہ ہے کہ شرکِ اکبر کا مرتکب ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا جبکہ شرک اصغر کا مرتکب اپنی سزا مکمل کر کے نجات کا مستحق ہوگا۔اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو شرک اور اس کی تباہ کاریوں سے محفوظ فرمائے۔آمین!
Flag Counter