Maktaba Wahhabi

263 - 315
سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَرْبَعٌ فِی أُمَّتِی مِنْ أَمْرِ الْجَاھِلِیَّۃِ لَا یَتْرُكُونَھُنَّ: اَلْفَخْرُ بِالْأَحْسَابِ، وَالطَّعْنُ فِی الْأَنْسَابِ، وَالاِسْتِسْقَاءُ بِالنُّجُومِ، وَالنِّیَاحَۃُ)) ’’جاہلیت کے چار کام ایسے ہیں جنھیں میری امت کے لوگ ترک نہیں کریں گے: 1 حسب و نسب اور خاندانی شرف و فضیلت پر فخر کرنا۔2 دوسروں کے نسب اور خاندان میں نقص اور عیب نکالنا اور طعنہ زنی کرنا۔3 ستاروں کے اثر سے بارش ہونے کا عقیدہ رکھنا۔4 نوحہ کرنا۔‘‘ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلنَّائِحَۃُ اِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِھَا، تُقَامُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَعَلَیْھَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ، وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ)) ’’نوحہ کرنے والی عورت اگر مرنے سے پہلے توبہ نہ کرے تو قیامت کے دن اسے گندھک کی شلوار اور خارش کی قمیص پہنا کر اٹھایا جائے گا۔‘‘[1] سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حدیبیہ میں بارش ہونے کے بعد صبح کی نماز پڑھائی۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ((ھَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ))’’کیا تم جانتے ہو کہ تمھارے رب نے کیا کہا؟‘‘ صحابہ نے عرض کی: اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((قَالَ: أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِی مُؤْمِنٌ بِی وَكَافِرٌ، فَأَمَّا مَنْ قَالَ: مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللّٰہِ وَرَحْمَتِہِ فَذٰلِكَ مُؤْمِنٌ بِی كَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ، وَأَمَّا مَنْ قَالَ: مُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا، فَذٰلِكَ كَافِرٌ بِی مُؤْمِنٌ بِالْكَوْكَبِ)) ’’اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ میرے بندوں میں سے بعض نے مجھ پر ایمان کی حالت میں صبح کی اور بعض
Flag Counter