Maktaba Wahhabi

255 - 315
’’جس شخص نے کسی نجومی کے پاس جا کر کچھ دریافت کیا اور پھر اس کی بتائی ہوئی بات کو سچ سمجھا تو چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہ ہوگی۔‘‘[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَتٰی كَاھِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُولُ فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم)) ’’جو شخص کسی کاہن کے پاس گیا اور اس کی باتوں کی تصدیق کی تو اس نے اس دین کے ساتھ کفر کیا جو سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا گیا ہے۔‘‘[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَتٰی عَرَّافًا أَوْ كَاھِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُولُ فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم)) ’’جو شخص کسی نجومی یا کاہن کے پاس گیا اور اس کی باتوں کی تصدیق کی تو اس نے اس دین کے ساتھ کفر کیا جو سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا گیا۔‘‘[3] سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ تَطَیَّرَ أَوْ تُطُیِّرَ لَہُ أَوْ تَكَھَّنَ أَوْ تُكُھِّنَ لَہُ سَحَرَ أَوْ سُحِرَ لَہُ« وَمَنْ أَتٰی كَاھِنًا فَصَدَقَہُ بِمَا یَقُولُ فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم)) ’’وہ شخص ہم میں سے نہیں جو فال نکالے، یا نکلوائے، کہانت کرے یا کرائے، جادو کرے یا کرائے۔اور جو شخص کاہن کے پاس جائے اور اس کی باتوں کی تصدیق کرے تو اس نے اس دین کا انکار کیا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا۔‘‘[4] بعض اہل علم کہتے ہیں کہ ’’عراف‘‘ اور ’’کاہن‘‘ ایک ہی نوعیت کے افراد ہوتے ہیں، یعنی وہ شخص جو مستقبل میں رونما ہونے والے امور کی خبر دیتا ہے۔بعض نے کہا ہے کہ جو دل کی بات بتائے وہ ’’کاہن‘‘ کہلاتا ہے۔
Flag Counter