Maktaba Wahhabi

251 - 315
اس پر فخر کرتے پھرتے ہیں۔وہ جادوگروں کو قیمتی انعامات سے نوازتے ہیں اور ’میجک شو‘ Magic Show)) کا اہتمام کرتے ہیں۔جادوگری کے مقابلے کرائے جاتے ہیں، پھر وہاں ہزاروں کا مجمع لگتا ہے۔یہ سب کام عقیدۂ توحید کی توہین ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((مَنْ أَتٰی كَاھِنًا فَصَدَّقَہٗ بِمَا یَقُولُ فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلي اللّٰه عليه وسلم)) ’’جو شخص کسی کاہن کے پاس خبریں پوچھنے جائے، پھراس کی باتوں کو سچ مانے تو اس نے اس دین کا انکار کیا جو سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا۔‘‘[1] یہ بات یاد رکھیں کہ جادوگر، کاہن، نجومی اور دست شناس لوگوں کے عقیدوں سے کھیلتے ہیں۔وہ ان پر ظاہر کرتے ہیں کہ ہم تمھارے معالج ہیں، تمھارا علاج کررہے ہیں۔وہ مریضوں کو غیر اللہ کے نام پر ذبح کرنے کا کہتے ہیں، پھر جانور بھی اپنی مرضی کاذبح کراتے ہیں کہ فلاں رنگ یا فلاں قسم کی بکری یا مرغی ہو۔ کبھی یہ جادوگر شرک پر مبنی طلسمی کلمات لکھ دیتے ہیں یا دھاگوں اور کڑوں کی صورت میں شیطانی تعویذ تیار کرتے ہیں جنھیں لوگ اپنی گردنوں اور کلائیوں میں لٹکالیتے ہیں یا صندوقوں اور گھروں میں رکھ لیتے ہیں۔ بعض جادوگر کسی ولی بزرگ کی شکل میں آتے ہیں اور ظاہر یہ کرتے ہیں کہ اس ولی کی بہت سی حیرت انگیز کرامات ہیں، مثلاً: کوئی اپنے آپ کو اسلحے سے قتل کرے یا گاڑی کے نیچے لیٹ جائے مگر اسے کچھ نہ ہو۔اس طرح کی دیگر شعبدہ بازیاں بھی درحقیقت جادو کے کرتب اور شیطانی چکر بازیاں ہیں جو ان ولیوں (درحقیقت جادوگروں) کے ہاتھوں رُوبہ عمل آتی ہیں۔ شیاطین کے بارے میں ایک بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ یہ اللہ کاذکر کرنے سے بھاگ جاتے ہیں۔ایک نوجوان نے اپنا واقعہ بیان کیا ہے کہ ایک مرتبہ اس نے بیرون ملک کا سفر کیا۔وہاں وہ تھیٹر میں گیا اور تماشا دیکھنے لگا۔وہ کہتا ہے کہ ہم مختلف کھیل دیکھ رہے تھے کہ اچانک ایک عورت آئی اور عجیب انداز سے رسے پر چلنے لگی، پھر چھلانگ مار کر دیوارپر چڑھ گئی اوراس پر یوں چلنے لگی جیسے کوئی مچھر چلتا ہے۔
Flag Counter