Maktaba Wahhabi

249 - 315
﴿إِنَّهُ مَنْ يُشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّارُ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنْصَارٍ ﴾ ’’بلاشبہ جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے تو اللہ نے اس پر بہشت کو حرام کر دیا ہے اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔‘‘[1] اس طرح کے ذبیحوں کا گوشت کھانا بھی حرام ہے کیونکہ ان پر غیراللہ کا نام پکارا گیا ہے اور ہر وہ چیز جس پر غیراللہ کا نام لیا گیا ہو یا جسے کسی آستانے پر ذبح کیا گیا ہو، وہ حرام ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے حسب ذیل آیت کریمہ میں اِرشاد فرمایا ہے: ﴿حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّٰهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ ﴾ ’’تم پر مرا ہوا جانور اور لہو اور سور کا گوشت اور جس پر اللہ کے سوا کسی دوسرے کا نام پکارا جائے اور جو جانور گلا گھٹنے سے مر جائے یا چوٹ لگنے سے مر جائے یا جو اونچی جگہ سے گر کر مر جائے یا جو کسی کے سینگ مارنے سے مر جائے، یہ سب حرام ہیں اور وہ جانور بھی جسے درندے پھاڑ کھائیں، سوائے اس کے جسے تم (مرنے سے پہلے) ذبح کر لو اور وہ جانور بھی (حرام ہے) جو کسی استھان (آستانے) پر ذبح کیا جائے۔‘‘[2] یہ تمام جانور جو مذکورہ طریقوں سے مریں یا مارے جائیں مردار اور حرام ہیں، انھیں کھانا حلال اور جائز نہیں۔
Flag Counter