Maktaba Wahhabi

244 - 315
تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی اسے دور کرنے والا نہیں اور اگر اللہ تمھارے ساتھ کسی بھلائی کا ارادہ کرے تو کوئی اس کے فضل کو رد کرنے والا نہیں۔وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے (اپنے فضل و کرم سے) نوازتاہے اور وہ بہت بخشنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘[1] نیز ارشاد الٰہی ہے: ﴿ إِنَّمَا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللّٰهِ أَوْثَانًا وَتَخْلُقُونَ إِفْكًا إِنَّ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللّٰهِ لَا يَمْلِكُونَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوا عِنْدَ اللّٰهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوهُ وَاشْكُرُوا لَهُ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ﴾ ’’تم لوگ اللہ کے سوا بس بتوں ہی کی عبادت کرتے ہو اور سراسر جھوٹ گھڑتے ہو، بلاشبہ اللہ کے سوا جن کی تم عبادت کرتے ہو وہ تمھارے رزق کے حوالے سے کسی اختیار کے مالک نہیں، لہٰذا تم اللہ ہی کی بارگاہ سے رزق تلاش کرو، اسی کی عبادت کرو اور اسی کا شکر کرو، تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے۔‘‘[2] مزید ارشاد الٰہی ہے: ﴿ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ يَدْعُو مِنْ دُونِ اللّٰهِ مَنْ لَا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَنْ دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ ﴾ ’’اور اس سے زیادہ گمراہ کون شخص ہوگا جو اللہ کے سوا اس کو پکارتا ہے جو قیامت تک اسے جواب نہیں دے سکتا؟ وہ تو ان کی پکار ہی سے غافل ہیں۔اورجب لوگ اکٹھے کیے جائیں گے تو وہ (شرکاء جنھیں یہ لوگ پکارا کرتے تھے) ان کے دشمن ہوں گے اور وہ ان کی عبادت کے منکر ہوں گے۔‘‘[3] نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْضِ أَإِلَهٌ مَعَ اللّٰهِ قَلِيلًا مَا تَذَكَّرُونَ ﴾ ’’(کیا یہ شرکاء بہتر ہیں) یا وہ (اللہ) جومجبورولاچار کی دعا قبول کرتا ہے جب وہ اسے پکارتا ہے اور وہ اس کی تکلیف کو دور کردیتا ہے اور وہی تمھیں زمین میں (جانے والوں کا) جانشین بناتا ہے؟ کیا
Flag Counter