Maktaba Wahhabi

133 - 315
سے اجتناب کرنا اور اس طرح اس کے عذاب سے بچنے کی کوشش کرنا۔ ﴿الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ فِرَاشًا ﴾ وہ جس نے تمھارے لیے زمین کو فرش (بچھونا) بنایا ہے، چنانچہ ہم بغیر کسی تکان و مشقت کے اس سے فائدے اٹھا رہے ہیں۔ ﴿وَالسَّمَاءَ بِنَاءً ﴾ اس نے ہمارے اوپر آسمان کی چھت بنا دی ہے۔یہ بلند و بالا آسمان زمین والوں کے لیے ایک محفوظ چھت ہی ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَجَعَلْنَا السَّمَاءَ سَقْفًا مَحْفُوظًا وَهُمْ عَنْ آيَاتِهَا مُعْرِضُونَ ﴾ ’’اور ہم نے آسمان کو محفوظ چھت بنا دیا ہے مگر یہ لوگ (کائنات) کی نشانیوں کی طرف توجہ ہی نہیں کرتے۔‘‘[1] ﴿ وَأَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً ﴾ ’’اور اس نے اوپر، (بادلوں) سے پاک اور صاف پانی برسایا۔‘‘ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: ﴿لَكُمْ مِنْهُ شَرَابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ ﴾ ’’اسی سے تمھیں پینے کو ملتا ہے اور اسی سے درخت (اگتے) ہیں جن میں تم (اپنے جانوروں کو) چراتے ہو۔‘‘[2] آگے فرمایا: ﴿فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَكُمْ ﴾ ’’پھر اس نے پھلوں میں سے تمھارے لیے رزق پیدا فرمایا۔‘‘ اور یہ پیداوار تمھارے لیے اللہ تعالیٰ کی عطا ہے جیسا کہ دوسری آیت کریمہ میں فرمایا: ﴿مَتَاعًا لَكُمْ وَلِأَنْعَامِكُمْ ﴾ ’’(یہ سب) تمھارے اور تمھارے مویشیوں کے برتنے کے لیے ہیں۔‘‘[3] اِدھر فرمایا: ﴿فَلَا تَجْعَلُوا لِلّٰهِ أَنْدَادًا ﴾ یعنی وہ اللہ جس نے تمھیں اور تمھارے آباء و اجداد کو پیدا کیا ہے، اس نے تمھارے لیے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنا دیا ہے، اسی نے آسمان سے پانی اتارا اور اس کے ذریعے سے ہر طرح کی پیداوار سے تمھارے لیے رزق بہم پہنچایا ہے، لہٰذا تم کسی چیز کو اللہ تعالیٰ
Flag Counter