Maktaba Wahhabi

607 - 702
تلوار سونتی گئی تھی۔ بعض انصار نے کچھ ایسی باتیں کی تھیں کہ ان کے بڑوں نے ہی ان باتوں کو رد کردیا؛ جیسا کہ حضرت اسید بن حضیر‘ اورعبادبن بشر رضی اللہ عنہماوغیرہ جو کہ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے بھی ذاتی اور خاندانی طور پر افضل ہیں ۔ ٭ صحیحین میں کئی اسناد سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ سب سے بہترین انصاری گھرانہ بنی نجار کا ہے پھر بنی عبدالاشہل پھر بنی حارث بن خزرج اور بنی ساعدہ کا ہے اور ویسے تو ہر انصاری گھرانہ میں بہتری ہے ۔‘‘[1] ٭ فضیلت والے تین گھرانے یہ ہوئے: بنی نجار؛ پھر بنی عبدالاشہل پھر بنی حارث بن خزرج ۔‘‘[2] ان میں سے کسی ایک کے بارے میں بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ اس نے امامت کے بارے میں کوئی اختلاف یاتنازع کیا ہو۔ بلکہ بنی نجار کے لوگ جیسے حضرت ابوایوب الانصاری ‘اور ابی طلحہ اور ابی ابن کعب رضی اللہ عنہم ان تمام حضرات نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی دوسرے کو بیعت کے لیے پسند ہی نہیں کیا۔ ٭ حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ فتح مکہ کے موقع انصار کے سالار تھے۔آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں جانب تھے اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ دائیں جانب۔ اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ کا تعلق بنی عبد الاشہل سے تھا۔ آپ لوگوں کو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ بیعت کرنے کے لیے حکم دے رہے تھے؛ یہی حال دوسرے انصار کا بھی تھا۔ ٭ مسئلہ خلافت میں اختلاف کرنے والے حضرت سعد بن عبادہ اور حباب ابن منذر رضی اللہ عنہما کے علاوہ ایک چھوٹا سا گروہ تھا۔ پھر ان لوگوں نے اپنے مؤقف سے رجوع کرلیااور سوائے حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کے سب نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بیعت کرلی ۔ ٭ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ ایک نیک انسان تھے ؛ لیکن آپ معصوم نہیں تھے۔ بلکہ آپ کے گناہ بھی تھے جنہیں اللہ تعالیٰ نے معاف کردیا۔بعض مسلمان ان چیزوں کو جانتے تھے۔ آپ انصار میں سے سابقین اولین میں سے تھے ؛ رضی اللہ عنہم ؛ اور آپ کا شمار اہل جنت [عشرہ مبشرہ رضی اللہ عنہم ] میں سے ہوتا ہے ۔ ٭ شہرستانی نے جو لکھا ہے کہ : انصار حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی تقدیم پر متفق ہوگئے تھے؛ تمام اہل علم اصحاب روایت و درایت اس بات کے باطل ہونے پر متفق ہیں ۔ صحیح اور ثابت شدہ احادیث اس کے خلاف ہیں ۔ شہرستانی اور اس کے امثال اگرچہ خود جان بوجھ کر جھوٹ نہیں بھی بولتے ؛ مگر پھر بھی وہ ایسے لوگوں کی کتابوں سے روایات نقل کرتے ہیں جو جان بوجھ کر جھوٹ بولتے ہیں ۔
Flag Counter