Maktaba Wahhabi

254 - 702
عظام رحمہم اللہ تھے۔ اب ایک فرقہ نے تو رب تعالیٰ کی صفت محبت کا ہی انکار کر دیا ہے اور دوسرا مشرکوں والی محبت میں جا پڑا۔ بلاشبہ یہ دونوں فرقے کتاب و سنت سے خارج ہیں ۔ پس رب تعالیٰ کی محبت اس کی عبادت کی اصل ہے اور اس کی محبت میں شرک، اس کی عبادت میں شرک کی اصل ہے۔ سو ایک فرقہ یہود بے بہبود کے مشابہ ہے اور ان میں یہود جیسا کبر موجود ہے اور دوسرے نصاریٰ کے مشابہ ہیں جن میں نصاریٰ کے شرک جیسا شرک پایا جاتا ہے۔ [دین میں غلو اور جہالت گمراہی کا سبب ]: نصاریٰ گمراہ ہیں ۔ ان میں عبادت، رحمت اوررہبانیت ہے لیکن بغیر علم کے۔ اسی لیے یہ بغیر علم کے اپنی خواہشات کے پیچھے چلتے ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یٰٓاَہْلَ الْکِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ وَ لَا تَقُوْلُوْا عَلَی اللّٰہِ اِلَّا الْحَقَّ﴾ (النساء: ۱۷۱) ’’اے اہل کتاب! اپنے دین میں حد سے نہ گزرو اور اللہ پر مت کہو مگر حق۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قُلْ یٰٓاَہْلَ الْکِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ غَیْرَ الْحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعُوْٓا اَہْوَآئَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوْا مِنْ قَبْلُ وَ اَضَلُّوْا کَثِیْرًا وَّ ضَلُّوْا عَنْ سَوَآئِ السَّبِیْلِo﴾ (المائدۃ: ۷۷) ’’کہہ دے اے اہل کتاب! اپنے دین میں ناحق حد سے نہ بڑھو اور اس قوم کی خواہشوں کے پیچھے مت چلو جو اس سے پہلے گمراہ ہو چکے اور انھوں نے بہت سوں کو گمراہ کیا اور وہ سیدھے راستے سے بھٹک گئے۔‘‘ سواء السبیل یعنی درمیانی راستہ اور یہی وہ قصد السبیل ہے جس کا ذکر اس آیت میں ہے۔ ارشاد ہے: ﴿وَ عَلَی اللّٰہِ قَصْدُ السَّبِیْلِ﴾ (النحل: ۹) ’’اور سیدھا راستہ اللہ ہی پر (جا پہنچتا) ہے۔‘‘ اور یہ صراطِ مستقیم ہے۔ پس رب تعالیٰ نے پہلے ان کا گمراہ ہونا بیان فرمایا پھر ان کی گمراہی کو ذکر فرمایا۔ اور ’’اہواء‘‘ یہ نفس کی ان خواہشات کو کہتے ہیں جو بغیر علم کے ہوں ۔ پس جو بھی اپنے نفس کی ہر بات پر بغیر علم کے اور اسے مصلحت جان کر چلتا ہے وہ ’’متبع ہواء‘‘ ہے۔ رہا وہ علم جو عند اللہ بندے کے لیے آخرت میں مصلحت ہے تو یہ وہ علم ہے جو اللہ کے پیغمبر لے کر آئے ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَاِنْ لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَکَ فَاعْلَمْ اَنَّمَا یَتَّبِعُوْنَ اَہْوَآئَ ہُمْ وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ہَوٰیہُ بِغَیْرِ ہُدًی مِّنَ اللّٰہِ﴾ (القصص: ۵۰) ’’پھر اگر وہ تیری بات قبول نہ کریں تو جان لے کہ وہ صرف اپنی خواہشوں کی پیروی کر رہے ہیں اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون ہے جو اللہ کی طرف سے کسی ہدایت کے بغیر اپنی خواہش کی پیروی کرے۔‘‘
Flag Counter