Maktaba Wahhabi

690 - 702
گہری کھائیوں میں جا گرے گا جس کے اندھیرے ایک دوسرے کے اوپر [یعنی بڑھ کر ]ہوں گے ۔[اعاذنا اللّٰہ من شرھم ؛ آمین فصل:....[امام کاتقرر کیسے ہوگا؟] [اشکال]: شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’دوسری وجہ : یہ واجب ہے کہ خلیفہ و امام کا تقرر نص کی بنا پر ہو، اس لیے کہ ہم طریق انتخاب کا بطلان ثابت کر چکے ہیں ۔ وجہ بطلان یہ ہے کہ بعض لوگ جو امام کو منتخب کرتے ہیں ، وہ دوسرے لوگوں سے افضل نہیں ہیں جو کسی اور امام کا انتخاب عمل میں لاتے ہیں ، ورنہ تنازع بپا ہو جائے گا۔ پس اس طرح امام کا انتخاب بہت بڑے فساد کا ذریعہ بنے گا۔ جب کہ ادنی سے درجہ کے فساد کو ختم کرنے کے لیے ہم نے امام کے متعین ہونے کو واجب کہا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سوا دوسرے ائمہ و خلفاء بالاتفاق منصوص علیہ نہ تھے، لہٰذا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سوا کوئی بھی امام برحق نہ ہوگا۔‘‘ [جواب]: [اس رافضی مصنف کے مقدمات کے کئی ایک جواب ہیں ]: [پہلا جواب ]: ہم ان دونوں مقدمات کو تسلیم نہیں کرتے۔لیکن دوسرے مقدمہ میں پہلے مقدمہ کی نسبت اختلاف زیادہ واضح ہے۔ علمائے سلف و خلف محدثین وفقہاء اور اہل کلام رحمہم اللہ کی کئی جماعتوں کے نزدیک حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خلافت نص سے ثابت ہے۔ ایک قلیل جماعت کے نزدیک حضرت عباس رضی اللہ عنہ بھی منصوص علیہ امام تھے۔ پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے منصوص علیہ امام ہونے پر اجماع کیسے رہا؟اور یہ کیسے ثابت ہوگیا کہ آپ کے علاوہ کوئی بھی منصوص علیہ امام نہ تھا؟یہ ایک یقینی اور کھلا ہوا جھوٹ ہے ۔ [دوسراجواب ]:اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے علاوہ دوسرے لوگوں کے منصوص علیہ ہونے کی نفی پر کوئی اجماع نہیں ہے۔ یہ رافضی مصنف اگر چہ اپنی جنس کے لوگوں میں سے افضل اور چنیدہ قسم کے لوگوں میں شمار ہوتا ہے ؛ لیکن یہ پورے کا پورا طائفہ ہی جاہل لوگوں پر مشتمل ہے۔ورنہ جس کو لوگوں کے عقائد ونظریات کی معرفت حاصل ہو؛اس انسان سے اس قسم کے دعوی کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ [تیسراجواب ]:اس موقع پر ہم ایک تیسرا جواب بھی دیتے ہیں ۔ ہم کہتے ہیں کہ دو ہی صورتیں ممکن ہیں : (۱) خلیفہ کے تقرر میں نص معتبر ہے۔ (۲) خلیفہ کے تقرر میں نص معتبر نہیں ہے۔ بصورت اوّل ہم کہیں گے کہ پھر دوسرا مقدمہ ناقابل اعتبار ٹھہرا اور نص حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے حق میں ثابت ہے[ نہ کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں ]۔بصورت ثانی اگر نص معتبر نہیں تو شیعہ کاپھلا دعویٰ باطل ٹھہرا۔ [چوتھا جواب ]:ہم کہتے ہیں کہ : شیعہ کے نزدیک امام معصوم کا قول حجت ہے اور اجماع حجت نہیں ہے۔ اس کا نتیجہ
Flag Counter