Maktaba Wahhabi

517 - 702
فصل:....[نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد معصوم ہونے کااعتقاد؟] قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کے بھی معصوم ہونے کا اعتقاد نہیں رکھتے۔ بلکہ خلفاء اور غیر خلفاء سب سے غلطی ہونے کا امکان موجود ہے۔اور ان لوگوں سے جو گناہ واقع ہوتے ہیں ؛ بسا اوقات وہ ان سے توبہ کرلیتے ہیں ۔ اور کبھی نیکیوں کی بہتات کی وجہ سے ان کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔اور کبھی اللہ تعالیٰ انہیں مصائب میں مبتلا کردیتے ہیں ؛ اوروہ مصائب ان کے لیے گناہوں کاکفارہ ہوجاتے ہیں ۔اورکبھی ان کے علاوہ کسی دوسرے سبب کی بنا پر ان کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں ۔ [ ہم حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے معصوم ہونے کے مدعی نہیں ہیں لیکن]حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بارے میں جوکچھ بھی منقول ہے ؛ وہ زیادہ سے زیادہ خطأ یا گناہ ہوسکتا ہے ۔ اورحضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے لیے اتنے اسباب مغفرت موجود ہیں [جن کی وجہ سے ان کے گناہ معاف ہوگئے ہوں گے۔ان اسباب میں سے:] آپ کوایمان لانے میں سبقت حاصل ہے۔ آپ نے جہاد میں حصہ لیا اور ان کے علاوہ دیگر اطاعت کے کام بھی ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کوایک بلوہ کی وجہ سے جنت کا مژدہ بھی سنایا تھا۔نیزیہ کہ عام طور پر آپ کے بارے میں جن باتوں کا تذکرہ کیا جاتا ہے ‘آپ نے ان سے توبہ کرلی تھی۔ نیز یہ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو ایک بہت بڑی آزمائش سے دو چار کیا۔ اس کی وجہ سے بھی اللہ تعالیٰ نے آپ کے گناہ معاف کردیئے۔ آپ نے آزمائش کی گھڑی میں صبر کیا یہاں تک کہ مظلومیت کی حالت میں شہید کردیئے گئے؛ یہ سب سے بڑی اور اہم ترین وجہ ہے جو اللہ کے ہاں گناہوں کا کفارہ ہوسکتی ہے۔ ایسے ہی خوارج یا کچھ دوسرے لوگ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی جن چیزوں کاانکار کرتے ہیں ان کی آخری حد یہ ہوسکتی ہے کہ یہ امور گناہ یاخطاء ہوں ۔ اور آپ کے لیے بھی ایسے ہی بہت سارے اسباب مغفرت موجود ہیں ۔ ان میں سے یہ بھی ہے کہ : آپ کوایمان لانے میں سبقت حاصل ہے۔ آپ نے جہاد میں حصہ لیا ۔ اور ان کے علاوہ دیگربھی اطاعت کے کام ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو جنت کا مژدہ بھی سنایا تھا۔نیزیہ کہ عام طور پر آپ کے بارے میں جن باتوں کا تذکرہ کیا جاتا ہے ‘آپ نے ان میں سے بہت سارے امورسے توبہ کرلی تھی؛ اور آپ ان امور کے سر زد ہوجانے پر نادم وپشیمان تھے۔ اور آخر کار آپ کو شہید کردیا گیا۔ یہ قاعدہ کلیہ ہمیں اس بات سے بے نیاز کردیتا ہے کہ ہم ان میں سے کسی ایک کے فعل کو بغیر کسی ضرورت کے واجب یا پھر مستحب شمار کرنے لگ جائیں ۔ اس باب میں منحرف ہوجانے والے لوگوں کے دو گروہ ہیں :
Flag Counter