Maktaba Wahhabi

523 - 702
۱۔ توبہ کرنے کی وجہ سے ۔ ۲۔ ان کی نیکیوں کی کثرت کی وجہ سے ۔ ۳۔ دنیا میں پیش آنے والے ان مصائب کی وجہ سے جو گناہوں کاکفارہ بن جاتے ہیں ۔ان کے علاوہ بھی کئی اسباب ہوسکتے ہیں ۔اس موضع پر ہم تفصیل سے کلام کر چکے ہیں ۔ [گناہ اوراسباب ِمغفرت ]: اس میں کوئی شک نہیں کہ مطلق طور پر مؤمنین کے گناہ ان کے لیے عذاب کا سبب بنتے ہیں ؛ لیکن آخرت میں تقریباً دس اسباب کی بنا پر سزا کو ختم کردیا جاتا ہے ۔ پہلا سبب توبہ: بیشک گناہ سے توبہ کرنے والا ایسے ہی ہے جیسے اس نے کوئی گناہ کیا ہی نہ ہو۔ اور ہر گناہ جیسے کفر؛ فسق ‘ نافرمانی وغیرہ سے توبہ قبول کی جاتی ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قُلْ لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِنْ یَّنْتَہُوْا یُغْفَرْلَہُمْ مَّا قَدْ سَلَفَ ﴾ [الأنفال ۳۸] ’’آپ کافروں سے کہہ دیں اگر وہ باز آجائیں تو ان کے سابقہ گناہ معاف کر دئے جائیں گے ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتَوُا الزَّکٰوۃَ فَاِخْوَانُکُمْ فِی الدِّیْنِ﴾ [التوبۃ۱۱] ’’پس اگر وہ توبہ کرلیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں تو دین میں تمھارے بھائی ہیں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍ وَ مَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّآ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ وَ اِنْ لَّمْ یَنْتَہُوْا عَمَّا یَقُوْلُوْنَ لَیَمَسَّنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ oاَفَلَا یَتُوْبُوْنَ اِلَی اللّٰہِ وَ یَسْتَغْفِرُوْنَہٗ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾ [المائدۃ۷۳۔۷۴] ’’ بلاشبہ یقیناً ان لوگوں نے کفر کیا جنھوں نے کہا بے شک اللہ تین میں سے تیسرا ہے، حالانکہ کوئی بھی معبود نہیں مگر ایک معبود، اور اگر وہ اس سے باز نہ آئے جو وہ کہتے ہیں تو یقیناً ان میں سے جن لوگوں نے کفر کیا انھیں ضرور درد ناک عذاب پہنچے گا۔تو کیا وہ اللہ کی طرف توبہ نہیں کرتے اور اس سے بخشش نہیں مانگتے، اور اللہ بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِِنَّ الَّذِیْنَ فَتَنُوْا الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ یَتُوْبُوْا فَلَہُمْ عَذَابُ جَہَنَّمَ وَلَہُمْ عَذَابُ الْحَرِیق﴾ [البروج ۱۰] ’’ یقیناً وہ لوگ جنھوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو آزمائش میں ڈالا، پھر انھوں نے توبہ نہیں کی تو ان
Flag Counter